Faatir • UR-TAFSIR-BAYAN-UL-QURAN
﴿ وَهُمْ يَصْطَرِخُونَ فِيهَا رَبَّنَآ أَخْرِجْنَا نَعْمَلْ صَٰلِحًا غَيْرَ ٱلَّذِى كُنَّا نَعْمَلُ ۚ أَوَلَمْ نُعَمِّرْكُم مَّا يَتَذَكَّرُ فِيهِ مَن تَذَكَّرَ وَجَآءَكُمُ ٱلنَّذِيرُ ۖ فَذُوقُوا۟ فَمَا لِلظَّٰلِمِينَ مِن نَّصِيرٍ ﴾
“And in that [hell] they will cry aloud: “O our Sustainer! Cause us to come out [of this suffering]! We shall [henceforth] do good deeds, not such as we were wont to do [aforetime]!” [But We shall answer:] “Did We not grant you a life long enough so that whoever was willing to take thought could bethink himself? And [withal,] a warner had come unto you! Taste, then, [the fruit of your evil deeds]: for evildoers shall have none to succour them!””
آیت 37{ وَہُمْ یَصْطَرِخُوْنَ فِیْہَاج رَبَّنَآ اَخْرِجْنَا نَعْمَلْ صَالِحًا غَیْرَ الَّذِیْ کُنَّا نَعْمَلُ } ”اور وہ اس میں چیخ و پکار کریں گے : اے ہمارے پروردگار ! ہمیں یہاں سے نکال لے ! اب ہم نیک اعمال کریں گے ‘ ان اعمال سے مختلف جو ہم پہلے کیا کرتے تھے۔“ { اَوَلَمْ نُعَمِّرْکُمْ مَّا یَتَذَکَّرُ فِیْہِ مَنْ تَذَکَّرَ } ”کیا ہم نے تمہیں اتنی عمر نہیں دی تھی کہ اس میں سبق حاصل کرلیا جس نے سبق حاصل کرنا چاہا“ ہم نے تمہیں عمر کی مناسب مہلت دی تھی۔ اسی مہلت میں کچھ لوگوں نے دنیا میں رہتے ہوئے غیب کے پردوں میں ہمیں پہچانا۔ وہ ہم پر ایمان لائے اور بھلائی کا راستہ اختیار کر کے جنت میں پہنچ گئے۔ عمر کی اس مہلت میں اگر وہ لوگ راہ راست پر آسکتے تھے تو تم لوگ ایسا کیوں نہیں کرسکتے تھے ؟ { وَجَآئَ کُمُ النَّذِیْرُط } ”اور تمہارے پاس خبردار کرنے والا بھی تو آیا تھا !“ { فَذُوْقُوْا فَمَا لِلظّٰلِمِیْنَ مِنْ نَّصِیْرٍ } ”تو اب چکھو مزہ اس عذاب کا اور یاد رکھو کہ ظالموں کے لیے کوئی مدد گار نہیں ہے۔“