Al-Jaathiya • UR-TAFSIR-BAYAN-UL-QURAN
﴿ إِنَّهُمْ لَن يُغْنُوا۟ عَنكَ مِنَ ٱللَّهِ شَيْـًۭٔا ۚ وَإِنَّ ٱلظَّٰلِمِينَ بَعْضُهُمْ أَوْلِيَآءُ بَعْضٍۢ ۖ وَٱللَّهُ وَلِىُّ ٱلْمُتَّقِينَ ﴾
“Behold, they could never be of any avail to thee if thou wert to defy the will of God for, verily, such evildoers are but friends and protectors of one another, whereas God is the Protector of all who are conscious of Him.”
آیت 19 { اِنَّہُمْ لَنْ یُّغْنُوْا عَنْکَ مِنَ اللّٰہِ شَیْئًا } ”یہ لوگ اللہ کے مقابلے میں آپ کے کچھ بھی کام نہیں آسکیں گے۔“ یہ مضمون قرآن میں متعددبار آچکا ہے۔ سورة بنی اسرائیل میں یوں فرمایا گیا : { وَاِنْ کَادُوْا لَیَفْتِنُوْنَکَ عَنِ الَّذِیْٓ اَوْحَیْنَآ اِلَیْکَ لِتَفْتَرِیَ عَلَیْنَا غَیْرَہٗق وَاِذًا لاَّتَّخَذُوْکَ خَلِیْلاً وَلَوْلَآ اَنْ ثَـبَّتْنٰکَ لَقَدْ کِدْتَّ تَرْکَنُ اِلَیْہِمْ شَیْئًا قَلِیْلاً اِذًا لَّاَذَقْنٰکَ ضِعْفَ الْحَیٰوۃِ وَضِعْفَ الْمَمَاتِ ثُمَّ لاَ تَجِدُ لَکَ عَلَیْنَا نَصِیْرًا } ”اور یہ لوگ اس بات پر ُ تلے ہوئے ہیں کہ آپ ﷺ کو پھسلا دیں اس وحی سے جو ہم نے آپ ﷺ کی طرف کی ہے تاکہ اس کے علاوہ آپ ﷺ کوئی اور چیز گھڑ کر ہم سے منسوب کردیں ‘ اور اگر آپ ﷺ ایسا کرتے تب تو یہ لوگ آپ ﷺ کو اپنادوست بنا لیتے۔ اور اگر ہم آپ ﷺ کو ثابت قدم نہ رکھتے تو عین ممکن تھا کہ آپ ﷺ ان کی طرف کچھ نہ کچھ جھک ہی جاتے۔ اگر ایساہو جاتا تو تب ہم آپ ﷺ کود گنی سزا دیتے زندگی میں اور دگنی سزا دیتے موت پر ‘ پھر نہ پاتے آپ ﷺ اپنے لیے ہمارے مقابلے میں کوئی مددگار۔“ { وَاِنَّ الظّٰلِمِیْنَ بَعْضُہُمْ اَوْلِیَآئُ بَعْضٍ وَاللّٰہُ وَلِیُّ الْمُتَّقِیْنَ } ”اور یقینا یہ ظالم مشرک لوگ ایک دوسرے کے مدد گار ہیں ‘ جبکہ اللہ مددگار ہے متقین کا۔“