At-Taghaabun • UR-TAFSIR-BAYAN-UL-QURAN
﴿ فَـَٔامِنُوا۟ بِٱللَّهِ وَرَسُولِهِۦ وَٱلنُّورِ ٱلَّذِىٓ أَنزَلْنَا ۚ وَٱللَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ خَبِيرٌۭ ﴾
“Believe then, [O men,] in God and His Apostle, and in the light [of revelation] which We have bestowed [on you] from on high! And God is fully aware of all that you do.”
آیت 8 { فَاٰمِنُوْا بِاللّٰہِ وَرَسُوْلِہٖ } ”پس ایمان لائو اللہ پر اور اس کے رسول ﷺ پر“ یہاں آیت کے آغاز کی ”ف“ بہت اہم ہے۔ گویا گزشتہ چار آیات کے مضمون کا ربط اگلی تین آیات کے مضمون کے ساتھ اس ”ف“ سے قائم ہو رہا ہے۔ { وَالنُّوْرِ الَّذِیْٓ اَنْزَلْنَاط } ”اور اس نور پر جو ہم نے نازل کیا ہے۔“ { وَاللّٰہُ بِمَا تَعْمَلُوْنَ خَبِیْرٌ۔ } ”اور جو کچھ تم کر رہے ہو اللہ اس سے باخبر ہے۔“ اس آیت میں اللہ ‘ رسول ﷺ اور آخرت سے متعلق تینوں ”ایمانیات“ کا ذکر آگیا ہے۔ اللہ اور رسول ﷺ کا ذکر تو واضح ہے لیکن آخرت کا ذکر آیت کے آخری حصے { وَاللّٰہُ بِمَا تَعْمَلُوْنَ خَبِیْرٌ} میں اشارتاً ہوا ہے۔ ظاہر ہے اللہ تعالیٰ ہر انسان کے ایک ایک عمل کی نگرانی محض تحقیق و تدقیق کی غرض سے ہی تو نہیں کر رہا ہے ‘ بلکہ آخرت میں انہیں سزا یا جزا دینے کے لیے کر رہا ہے۔۔۔۔ اب اگلی دو آیات خاص طور پر ایمان بالآخرت کی دعوت سے متعلق ہیں :