Al-Jinn • UR-TAFSIR-BAYAN-UL-QURAN
﴿ قُلْ إِنَّمَآ أَدْعُوا۟ رَبِّى وَلَآ أُشْرِكُ بِهِۦٓ أَحَدًۭا ﴾
“Say: "I invoke my Sustainer alone, for I do not ascribe divinity to anyone beside Him."”
آیت 19{ وَّاَنَّہٗ لَمَّا قَامَ عَبْدُ اللّٰہِ یَدْعُوْہُ } ”اور یہ کہ جب اللہ کا بندہ اس کو پکارنے کے لیے کھڑا ہوتا ہے“ { کَادُوْا یَکُوْنُوْنَ عَلَیْہِ لِبَدًا۔ } ”تو معلوم ہوتا ہے کہ لوگ اس پر ہجوم کر کے آجائیں گے۔“ اللہ کے بندے سے مراد یہاں رسول اللہ ﷺ ہیں۔ جب آپ ﷺ نماز کے لیے کھڑے ہوتے اور اس میں قرآن کی تلاوت فرماتے تو مشرکین یہ کلام سننے کے لیے آپ ﷺ کے گرد بڑے تجسس سے جمع ہوجاتے تھے ‘ لیکن ایمان لانے کو تیار نہیں تھے۔ اس کا ایک مفہوم یہ بھی بیان کیا گیا ہے کہ مشرکین آپ ﷺ کو نماز میں کھڑا دیکھتے تو ان کے عناد کی آگ بھڑکنے لگتی اور ان کا جی چاہتا کہ آپ ﷺ پر ہلہ ّبول دیں اور اس شمع ہدایت کو ُ گل کردیں۔