slot qris slot gacor terbaru slot gacor terbaik slot dana link slot gacor slot deposit qris slot pulsa slot gacor situs slot gacor slot deposit qris slot qris bokep indo xhamster/a> jalalive/a>
| uswah-academy
WhatsApp Book A Free Trial
القائمة

🕋 تفسير الآية 19 من سورة سُورَةُ التَّكۡوِيرِ

At-Takwir • UR-TAFSIR-BAYAN-UL-QURAN

﴿ إِنَّهُۥ لَقَوْلُ رَسُولٍۢ كَرِيمٍۢ ﴾

“behold, this [divine writ] is indeed the [inspired] word of a noble apostle,”

📝 التفسير:

آیت 19{ اِنَّہٗ لَـقَوْلُ رَسُوْلٍ کَرِیْمٍ۔ } ”یقینا یہ قرآن ایک بہت باعزت پیغامبر کا قول ہے۔“ یہاں ”رَسُوْلٍ کَرِیْم“ سے مراد حضرت جبرائیل علیہ السلام ہیں۔ یہ آیت قبل ازیں سورة الحاقہ میں بھی بطور آیت 40 آچکی ہے اور وہاں ”رَسُوْلٍ کَرِیْم“ سے مراد محمد رسول اللہ ﷺ ہیں۔ سورة الحج آیت 75 میں فرمایا گیا ہے : { اَللّٰہُ یَصْطَفِیْ مِنَ الْمَلٰٓئِکَۃِ رُسُلًا وَّمِنَ النَّاسِط } ”اللہ ُ چن لیتا ہے اپنے پیغامبر فرشتوں میں سے بھی اور انسانوں میں سے بھی“۔ چناچہ فرشتوں میں سے اللہ تعالیٰ نے حضرت جبرائیل علیہ السلام کو ُ چنا اور انسانوں میں سے حضرت محمد ﷺ کو اور یوں ان دو ہستیوں کے ذریعے سے ”رسالت“ کا سلسلہ تکمیل پذیر ہوا۔ زیر مطالعہ آیات میں رسول کریم بشر محمد ٌرسول اللہ ﷺ اور رسول کریم ملک حضرت جبرائیل کی ملاقات کا ذکر بھی آ رہا ہے کہ رسالت کی ان دو کڑیوں کے ملنے کا ثبوت فراہم ہوجائے۔ یہ مضمون اس سے پہلے سورة النجم میں بھی آچکا ہے۔