slot qris slot gacor terbaru slot gacor terbaik slot dana link slot gacor slot deposit qris slot pulsa slot gacor situs slot gacor slot deposit qris slot qris bokep indo
| uswah-academy
WhatsApp Book A Free Trial
القائمة

🕋 تفسير الآية 8 من سورة سُورَةُ الانفِطَارِ

Al-Infitaar • UR-TAFSIR-BAYAN-UL-QURAN

﴿ فِىٓ أَىِّ صُورَةٍۢ مَّا شَآءَ رَكَّبَكَ ﴾

“having put thee together in whatever form He willed [thee to have]?”

📝 التفسير:

آیت 8{ فِیْٓ اَیِّ صُوْرَۃٍ مَّا شَآئَ رَکَّبَکَ۔ } ”پھر جس شکل میں اس نے چاہا تجھے ترکیب دے دیا۔“ اللہ تعالیٰ ہر انسان کی شکل اور اس کے مختلف اعضاء اپنی مرضی و مشیت کے مطابق بناتا ہے۔ ظاہر ہے اس معاملے میں کسی انسان کو کوئی اختیار نہیں۔ اس موضوع کی مناسبت سے مجھے حضرت حسان بن ثابت رض کے نعتیہ اشعار یاد آگئے ہیں۔ آپ رض حضور ﷺ کی شان میں فرماتے ہیں :وَاَحْسَنُ مِنْکَ لَمْ تَرَ قَطُّ عَیْنِیْوَاَجْمَلُ مِنْکَ لَمْ تَلِدِ النِّسَائُخُلِقْتَ مُبَرَّئً ‘ ا مِنْ کُلِّ عَیْبٍکَاَنَّکَ قَدْ خُلِقْتَ کَمَا تَشَائُ”آپ ﷺ سے زیادہ حسین میری آنکھ نے کبھی نہیں دیکھا اور آپ ﷺ سے بڑھ کر جمیل عورتوں نے جنا ہی نہیں۔ آپ ﷺ ہر عیب اور نقص سے مبراپیدا ہوئے ہیں۔ گویا آپ ﷺ اس طرح پیدا ہوئے ہیں جس طرح آپ ﷺ نے خود چاہا۔“