Al-Humaza • UR-TAZKIRUL-QURAN
﴿ بِسْمِ ٱللَّهِ ٱلرَّحْمَٰنِ ٱلرَّحِيمِ وَيْلٌۭ لِّكُلِّ هُمَزَةٍۢ لُّمَزَةٍ ﴾
“WOE unto every slanderer, fault-finder!”
کسی سے اختلاف ہو تو آدمی اس کو دلیل سے رد کرسکتا ہے۔ مگر یہ درست نہیں کہ آدمی اس پر عیب لگائے، اس کو بدنام کرے، اس کو الزام تراشی کا نشانہ بنائے۔ پہلی بات جائز ہے مگر دوسری بات سراسر ناجائز۔ جو لوگ ایسا کرتے ہیں وہ اس لیے ایسا کرتے ہیں کہ وہ دیکھتے ہیں کہ ان کی دنیوی حیثیت محفوظ و مستحکم ہے۔ وہ سمجھتے ہیں کہ دوسرے شخص پر بے بنیاد الزام لگانے سے ان کا اپنا کچھ بگڑنے والا نہیں۔ مگر یہ صرف نادانی ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ ایسا کرنا آگ کے گڑھے میں چھلانگ لگانا ہے۔ ایسا آگ کا گڑھا جس سے نکلنے کی کوئی سبیل ان کے لیے نہ ہوگی۔