Al-Falaq • UR-TAZKIRUL-QURAN
﴿ وَمِن شَرِّ ٱلنَّفَّٰثَٰتِ فِى ٱلْعُقَدِ ﴾
“"and from the evil of all human beings bent on occult endeavours,”
اللہ وہ ہے جو رات کی تاریکی کو پھاڑ کر اس کے اندر سے صبح کی روشنی نکالتا ہے۔ یہی خدا ایسا کرسکتا ہے کہ وہ آفتوں کے سیاہ بادل کو انسان سے ہٹائے اور اس کو عافیت کے اجالے میں لے آئے۔ موجودہ دنیا امتحان کی مصلحت کے تحت بنائی گئی ہے۔ اس لیے یہاں خیر کے ساتھ شر بھی شامل ہے۔ اس شر سے بچنے کی تدبیر صرف یہ ہے کہ آدمی اس کے مقابلہ میں اللہ کی پناہ حاصل کرے۔ یہ شر بہت قسم کے ہیں۔ مثلاً وہ شر جو بدباطن لوگ رات کی تاریکی میں کرتے ہیں۔ جادو کرنے والے لوگ جو اکثر گرہوں میں پھونک مار کر جادو کا عمل کرتے ہیں۔ اسی طرح وہ لوگ جو کسی کو اچھے حال میں دیکھ کر جلن میں مبتلا ہوجائیں اور اس کو اپنی حاسدانہ کارروائیوں کا شکار بنائیں۔ مومن کو ایسے تمام لوگوں سے اللہ کی پناہ مانگنی چاہيے۔ اور بلا شبہ اللہ ہی یہ طاقت رکھتا ہے کہ شر کی تمام قسموں سے انسان کو پناہ دے سکے۔