Yusuf • UR-TAZKIRUL-QURAN
﴿ لَقَدْ كَانَ فِى قَصَصِهِمْ عِبْرَةٌۭ لِّأُو۟لِى ٱلْأَلْبَٰبِ ۗ مَا كَانَ حَدِيثًۭا يُفْتَرَىٰ وَلَٰكِن تَصْدِيقَ ٱلَّذِى بَيْنَ يَدَيْهِ وَتَفْصِيلَ كُلِّ شَىْءٍۢ وَهُدًۭى وَرَحْمَةًۭ لِّقَوْمٍۢ يُؤْمِنُونَ ﴾
“Indeed, in the stories of these men there is a lesson for those who are endowed with insight. [As for this revelation,] it could not possibly be a discourse invented [by man]: nay indeed, it is [a divine writ] confirming the truth of whatever there still remains [of earlier revelations], clearly spelling out everything, and [offering] guidance and grace unto people who will believe.”
پچھلے پیغمبروں اور ان کی قوموں کی کہانی عبرت کے اعتبار سے تمام انسانوں کی کہانی ہے۔ اگر آدمی عقل سے کام لے تو وہ ماضی کے واقعہ میں حال کی نصیحت پالے گا۔ دوسروں کے انجام کو دیکھ کر وہ اپنے احوال کو درست کرلے گا۔ قرآن کسی انسان کی گھڑی ہوئی کتاب نہیں، وہ خدا کی طرف سے اتری ہوئی کتاب ہے۔ وہ عین اس پیشین گوئی کے مطابق آئی ہے جو پچھلی آسمانی کتابوں میں کی گئی تھی۔ اس میں ہدایت سے متعلق ہر ضروری چیز کا بیان موجود ہے۔ وہ اپنے آغاز کے اعتبار سے انسانوں کے لیے رہنمائی ہے اور اپنے انجام کے اعتبار سے ان کے لیے رحمت۔