slot qris slot gacor terbaru slot gacor terbaik slot dana link slot gacor slot deposit qris slot pulsa slot gacor situs slot gacor slot deposit qris slot qris bokep indo
| uswah-academy
WhatsApp Book A Free Trial
القائمة

🕋 تفسير الآية 22 من سورة سُورَةُ إِبۡرَاهِيمَ

Ibrahim • UR-TAZKIRUL-QURAN

﴿ وَقَالَ ٱلشَّيْطَٰنُ لَمَّا قُضِىَ ٱلْأَمْرُ إِنَّ ٱللَّهَ وَعَدَكُمْ وَعْدَ ٱلْحَقِّ وَوَعَدتُّكُمْ فَأَخْلَفْتُكُمْ ۖ وَمَا كَانَ لِىَ عَلَيْكُم مِّن سُلْطَٰنٍ إِلَّآ أَن دَعَوْتُكُمْ فَٱسْتَجَبْتُمْ لِى ۖ فَلَا تَلُومُونِى وَلُومُوٓا۟ أَنفُسَكُم ۖ مَّآ أَنَا۠ بِمُصْرِخِكُمْ وَمَآ أَنتُم بِمُصْرِخِىَّ ۖ إِنِّى كَفَرْتُ بِمَآ أَشْرَكْتُمُونِ مِن قَبْلُ ۗ إِنَّ ٱلظَّٰلِمِينَ لَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌۭ ﴾

“And when everything will have been decided, Satan will say: "Behold, God promised you something that was bound to come true! I, too, held out [all manner of] promises to you -but I deceived you. Yet I had no power at all over you: I but called you-and you responded unto me. Hence, blame not me, but blame yourselves. It is not for me to respond to your cries, nor for you to respond to mine: for, behold, I have [always] refused to admit that there was any truth in your erstwhile belief that I had a share in God's divinity." Verily, for all evildoers there is grievous suffering in store.”

📝 التفسير:

خدا کی دنیا واقعات کی دنیا ہے، نہ کہ تخیلات کی دنیا ۔ یہاں شیطان کے وعدے پر اٹھنا یہ ہے کہ آدمی غیر حقیقی بنیادوں پر اپنی زندگی کی تعمیر کرنا چاہے۔ آدمی حق کے داعی کو نظر انداز کردے اور دوسرے دوسرے کارنامے دکھا کر حق کا علم بردار ہونے کا کریڈٹ لے۔ وہ آخرت کے لیے عمل نہ کرے اور خود ساختہ مفروضوں کے تحت یہ امید قائم کرلے کہ اس کی نجات ہوجائے گی۔ وہ خدا کے احکام کے مطابق زندگی نہ گزارے اور یہ یقین کرلے کہ اس کا نام اپنے آپ خدا کے محبوب بندوں میں لکھ لیا جائے گا — یہ سب شیطان کے وعدوں پر بھروسہ کرنا ہے۔ اور آخرت میں آدمی جان لے گا کہ صرف خدا کا وعدہ سچا وعدہ تھا۔ اور باقی تمام وعدے جھوٹے بھروسے تھے جو کبھی پورے ہونے والے نہیں۔ خدا کی دنیامیں غیرِ خدا سے امید قائم کرنا شرک ہے۔ اس لیے جو لوگ خدائی حقیقتوں کو نظر انداز کرتے ہیں اور غیر خدائی توقعات پر اپنی زندگی کا محل کھڑا کرنا چاہتے ہیں، وہ گویا خدا کے ساتھ دوسری چیزوں کو خدا کا شریک ٹھہرارہے ہیں۔ یہ دوسری چیزیں فیصلہ کے دن ان کا کچھ بھی سہارا نہ بن سکیں گی۔