slot qris slot gacor terbaru slot gacor terbaik slot dana link slot gacor slot deposit qris slot pulsa slot gacor situs slot gacor slot deposit qris slot qris bokep indo
| uswah-academy
WhatsApp Book A Free Trial
القائمة

🕋 تفسير الآية 9 من سورة سُورَةُ الحِجۡرِ

Al-Hijr • UR-TAZKIRUL-QURAN

﴿ إِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا ٱلذِّكْرَ وَإِنَّا لَهُۥ لَحَٰفِظُونَ ﴾

“Behold, it is We Ourselves who have bestowed from on high, step by step, this reminder? and, behold, it is We who shall truly guard it [from all corruption].”

📝 التفسير:

قرآن کو خدا نے اتارا ہے اور وہی اس کی حفاظت کرنے والا ہے— نزولِ قرآن کے وقت اس ارشاد کا براہِ راست خطاب قریش سے تھا۔ مگر وسیع تر معنوں میں یہ پوری انسانیت کے لیے ایک چیلنج تھا۔ اس طرح ساتویں صدی عیسوی سے لے کر قیامت تک کے انسانوں کے سامنے ایک ایسا قطعی معیار رکھ دیاگیا جس کے اوپر جانچ کر وہ دیکھ سکیں کہ قرآن واقعی خدا کی کتاب ہے یا نہیں۔ جس وقت یہ چیلنج دیاگیا اس وقت تمام ظاہری امکانات اس کے سراسر خلاف تھے۔ کسی نزاعی کتاب کو مستقل طورپر محفوظ رکھنے کے لیے طاقت ور جماعت درکار ہے۔ اور نزولِ قرآن کے وقت اس کے حاملین اپنے دشمنوں کے مقابلہ میں بالکل کمزور حیثیت رکھتے تھے۔ کاغذ اور پریس کا دور ابھی دنیا میں نہیں آیا تھا جس نے موجودہ زمانہ میں کسی کتاب کی حفاظت کو بہت آسان بنا دیا ہے۔ کتاب جیسی ایک چیز کو محفوظ رکھنے کے لیے اس کی زبان کو محفوظ رکھنا بھی لازمی طورپر ضروری تھا، جب کہ تاریخ بتاتی ہے کہ کوئی زبان کبھی مستقل طورپر باقی نہیں رہتی۔ قرآن موجودہ سائنسی دور سے بہت پہلے روایتی دور میں آیا۔ ایسی حالت میں اس کے زندہ اور محفوظ رہنے کے لیے ضروری تھا کہ اس کے مضامین ابدی جانچ میں پورے اتریں۔ ان تمام چیلنجوں کا مقابلہ کرتے ہوئے قرآن پوری طرح محفوظ رہا۔ اور آج بھی وہ پوری طرح محفوظ ہے۔ یہ اس بات کا قطعی ثبوت ہے کہ یہ خدا کی کتاب ہے۔ ڈیڑھ ہزار سال پہلے کے دور میں تیار کی جانے والی کوئی بھی کتاب اس طرح زندہ اور محفوظ نہیں جس طرح قرآن آج زندہ اور محفوظ ہے۔ (تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو، راقم الحروف کی کتاب عظمتِ قرآن)