An-Nahl • UR-TAZKIRUL-QURAN
﴿ يُنۢبِتُ لَكُم بِهِ ٱلزَّرْعَ وَٱلزَّيْتُونَ وَٱلنَّخِيلَ وَٱلْأَعْنَٰبَ وَمِن كُلِّ ٱلثَّمَرَٰتِ ۗ إِنَّ فِى ذَٰلِكَ لَءَايَةًۭ لِّقَوْمٍۢ يَتَفَكَّرُونَ ﴾
“[and] by virtue thereof He causes crops to grow for you, and olive trees, and date palms, and grapes, and all [other] kinds of fruit: in this, behold, there is a message indeed for people who think!”
بادل اوپر فضا سے پانی برساتے ہیں اور نیچے زمین پر اس سے نہایت با معنی قسم کے نتائج ظاہر ہوتے ہیں۔ ’’زمین وآسمان‘‘ کا اس طرح ہم آہنگ ہو کر عمل کرنا واضح طورپر یہ ثابت کرتاہے کہ جو خدا آسمان کا ہے، وہی خدا زمین کا بھی ہے۔ کائنات کے مختلف حصوں کے درمیان کامل ہم آہنگی ہے۔ یہ ہم آہنگی اس بات کا قطعی ثبوت ہے کہ ساری کائنات کا خالق ومالک صرف ایک ہے۔ کائنات کے موجودہ ڈھانچہ میں ایک سے زیادہ خدا کی کوئی گنجائش نہیں۔ اب جب خالق ومالک حقیقۃً صرف ایک خدا ہے تو اس کے سوا دوسری جس چیز کو بھی معبودیت کا درجہ دیا جائے گا، وہ سراسر بے بنیاد ہوگا۔