An-Nahl • UR-TAZKIRUL-QURAN
﴿ وَعَلَى ٱلَّذِينَ هَادُوا۟ حَرَّمْنَا مَا قَصَصْنَا عَلَيْكَ مِن قَبْلُ ۖ وَمَا ظَلَمْنَٰهُمْ وَلَٰكِن كَانُوٓا۟ أَنفُسَهُمْ يَظْلِمُونَ ﴾
“And [only] unto those who followed the Jewish faith did We forbid all that We have mentioned to thee ere this; and no wrong did We do to them, but it was they who persistently wronged themselves.”
یہود کی مذہبی کتابوں میں بعض ایسی کھانے کی چیزیں حرام ہیں جو اسلام کی شریعت میں حرام نہیں کی گئی ہیں (النساء، 4:160 )۔ اس کی وجہ یہ نہیں ہے کہ خود خدا نے دو قسم کے احکام دئے ہیں۔ یہود پر بھی اصلاً وہی غذائی چیزیں حرام ٹھیرائی گئی تھیں جو یہاں (النحل، آیت 115 ) میں مذکور ہیں۔ مگر بعد کو یہود نے خود ساختہ تصورات کے تحت کچھ جائز چیزوں کو اپنے اوپر حرام کرلیا۔ پیغمبروں کی فہمائش کے باوجود وہ اپنے اس خود ساختہ دین کو چھوڑنے پر تیار نہیں ہوئے۔ مزید یہ کہ اولاًانھوں نے خدا کے حلال کو حرام کیا اور اس طرح اپنے آپ کو ناحق مصیبتوں میں ڈالا۔ اور پھر جب وہ اس حرام پر قائم نہ رہ سکے تو عقیدۃً اس کو حرام سمجھتے ہوئے عملاً اس کواپنے لیے جائز بنالیا۔ اس طرح وہ دہرے مجرم بن گئے۔ آدمی اگر کسی خود ساختہ نظریہ کے تحت ایک جائز چیز کو اپنے لیے ناجائز بنالے اور اس کی خاطر قربانیاں دینا شروع کردے، تو یہ محض اپنی جان پر ظلم کرنا ہوگا، نہ کہ خدا کے راستے ميں قربانی پیش کرنا۔