slot qris slot gacor terbaru slot gacor terbaik slot dana link slot gacor slot deposit qris slot pulsa slot gacor situs slot gacor slot deposit qris slot qris bokep indo xhamster/a> jalalive/a>
| uswah-academy
WhatsApp Book A Free Trial
القائمة

🕋 تفسير الآية 15 من سورة سُورَةُ النَّحۡلِ

An-Nahl • UR-TAZKIRUL-QURAN

﴿ وَأَلْقَىٰ فِى ٱلْأَرْضِ رَوَٰسِىَ أَن تَمِيدَ بِكُمْ وَأَنْهَٰرًۭا وَسُبُلًۭا لَّعَلَّكُمْ تَهْتَدُونَ ﴾

“And he has placed firm mountains on earth, lest it sway with you, and rivers and paths, so that you might find your way,”

📝 التفسير:

یہاں دو چیزوں کا ذکر ہے۔ پہاڑ ابھار کر زمین پر توازن قائم کرنے کا۔ اور زمین وآسمان میں ایسی علامتیں قائم کرنا جو لوگوں کے لیے راستہ معلوم کرنے کا کام دیں۔ جغرافی مطالعہ بتاتا ہے کہ زمین میں جب گہرائیاں پیدا ہوئیں اور ان میں پانی جمع ہو کر سمندر بنے تو زمین ہلنے لگی۔ اس کے بعد خشکی پر اونچے پہاڑ ابھر آئے۔ اس طرح دوطرفہ عمل کے نتیجے میں زمین پر توازن قائم ہوگیا۔ اگر زمین کی سطح پر یہ توازن نہ ہوتا تو انسان کے لیے یہاں زندگی ناممکن یا کم از کم سخت دشوار ہوجاتی۔ اسی طرح انسان کو اپنے سفر اور نقل وحرکت کے لیے علامتوں کی ضرورت ہے جن کی مدد سے وہ سمت کو پہچانے اور بھٹکے بغیر اپنے منزل پر پہنچ جائے ۔ اس کا انتظام بھی یہاں کامل طورپر موجود ہے۔ قدیم زمانہ کا انسان دریاؤں اور ستاروں جیسی چیزوں سے اپنے راستے پہچانتا تھا۔ اب وہ مقناطیسی آلات کی مدد سے اپنا راستہ اور دوسری ضروری باتیں معلوم کرتاہے۔ خشکی اور تری، نیز فضاؤں اور خلاؤں میںتیز رفتار پروازیں اسی کی مدد سے ممکن ہوتی ہیں۔اگر اس قسم کی علامتیں موجود نہ ہوں تو انسانی سرگرمیاں انتہائی حد تک سمٹ کر رہ جائیں۔