An-Nahl • UR-TAZKIRUL-QURAN
﴿ إِن تَحْرِصْ عَلَىٰ هُدَىٰهُمْ فَإِنَّ ٱللَّهَ لَا يَهْدِى مَن يُضِلُّ ۖ وَمَا لَهُم مِّن نَّٰصِرِينَ ﴾
“[As for those who are bent on denying the truth-] though thou be ever so eager to show them the right way, [know that,] verily, God does not bestow His guidance upon any whom He judges to have gone astray; and such shall have none to succour them [on Resurrection Day].”
خدا نے کہیں براہِ راست اپنے پیغمبر بھیجے اور کہیں پیغمبر کے نائب اور نمائندہ کے ذریعہ بالواسطہ طورپر اپنا پیغام پہنچانے کا انتظام کیا۔ ان تمام لوگوں نے انسان کو جس چیز کی تلقین کی وہ یہی تھی کہ عبادت کا حق صرف ایک خدا کو ہے۔ شیطان اس عبادت سے انسان کو پھیرنے کی کوشش کرتا ہے، اس لیے آدمی کو چاہیے کہ وہ شیطانی ترغیبات سے بچے۔ ورنہ وہ آدمی کو جھوٹے معبودوں کی پرستش کے راستے پر ڈال دے گا۔ ہدایت اگر چہ واضح ہے۔ مگر اس کو قبول کرنے یا نہ کرنے کا انحصار تمام تر اس بات پر ہے کہ آدمی اس کے بارے میں کتنا سنجیدہ ہے۔ جو شخص ہدایت پر سنجیدگی کے ساتھ غور کرے گا اس کو اس کی صداقت کو پانے میں دیر نہیں لگے گی۔ مگر جو شخص اس کے بارے میں سنجیدہ نہ ہو وہ معمولی معمولی باتوں پر اٹک کر رہ جائے گا۔ ایسا آدمی کبھی حق کو نہیں پاسکتا۔