An-Nahl • UR-TAZKIRUL-QURAN
﴿ وَلَهُۥ مَا فِى ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلْأَرْضِ وَلَهُ ٱلدِّينُ وَاصِبًا ۚ أَفَغَيْرَ ٱللَّهِ تَتَّقُونَ ﴾
“And His is all that is in the heavens and on earth, and to Him [alone] obedience is always due: will you, then, pay reverence to aught but Him?”
پیغمبروں کے ذریعہ خدا نے انسان کو اس سے ڈرایا ہے کہ وہ ایک معبود کے سوا دوسرے معبود اپنے لیے بنائے۔ اس کائنات کا معبود صرف ایک ہے۔ اسی سے آدمی کو ڈرنا چاہیے۔ اس کو صرف اسی کی تابع داری کرنا چاہیے۔ اگر آدمی کو اس بات کا صحیح ادراک ہوجائے کہ خدا ہی انسان کا اور تمام موجودات کا خالق ومالک ہے۔ اسی پر اس کی زندگی کا سارا دارومدار ہے تو اس ادراک کے لازمی نتیجہ کے طورپر جو کیفیت آدمی کے اندر پیدا ہوتی ہے اسی کا نام تقویٰ ہے۔ زمین وآسمان میں خدا ہی کی دائمی اطاعت ہے۔ یہاں ہر چیز مکمل طورپر قانونِ خداوندی میں جکڑی ہوئی ہے۔ ایک ایسی دنیا میں کسی اور کی عبادت کرنا یا کسی اور سے امید قائم کرنا بالکل بے بنیاد ہے۔ موجودہ کائنات ایسے شرک کو قبول کرنے سے سراسر انکار کرتی ہے۔