slot qris slot gacor terbaru slot gacor terbaik slot dana link slot gacor slot deposit qris slot pulsa slot gacor situs slot gacor slot deposit qris slot qris bokep indo xhamster/a> jalalive/a>
| uswah-academy
WhatsApp Book A Free Trial
القائمة

🕋 تفسير الآية 65 من سورة سُورَةُ النَّحۡلِ

An-Nahl • UR-TAZKIRUL-QURAN

﴿ وَٱللَّهُ أَنزَلَ مِنَ ٱلسَّمَآءِ مَآءًۭ فَأَحْيَا بِهِ ٱلْأَرْضَ بَعْدَ مَوْتِهَآ ۚ إِنَّ فِى ذَٰلِكَ لَءَايَةًۭ لِّقَوْمٍۢ يَسْمَعُونَ ﴾

“AND GOD sends down water from the skies, giving life thereby to the earth after it had been lifeless: in this, behold, there is a message indeed for people who [are willing to] listen.”

📝 التفسير:

بارش اور نباتات کا نظام اپنے اندر بہت بڑا سبق رکھتا ہے۔ مختلف عوامل کی متحدہ کارفرمائی سے پانی کے قطرے فضا میں جاکر دوبارہ زمین پر بارش کی صورت میں برستے ہیں۔ پھر یہ بارش حیرت انگیز طورپر زمین پر سبزہ اگانے کا سبب بنتی ہے۔ اس واقعہ میں ایک طرف یہ سبق ہے کہ اس کائنات میں چاروں طرف ایک خدا کی کارفرمائی ہے۔ اگر یہاں کئی خداؤں کی کارفرمائی ہوتی تو کائنات کی مختلف طاقتیں اس طرح ہم آہنگ ہو کر مشترکہ عمل نہیں کرسکتی تھیں۔ کائنات کے نظام کی وحدانیت واضح طورپر اس کاثبوت ہے کہ اس کا خالق و مالک صرف ایک ہے، نہ کہ ایک سے زیادہ۔دوسرا سبق یہ ہے کہ خدا کی قدرت اتنی عظیم ہے کہ وہ مردہ جسم میں زندگی پیدا کرسکتی ہے۔ وہ سوکھی ہوئی چیزوں میں ہریالی، رنگ، خوشبو اور مزہ کا باغ اگا سکتی ہے۔ پہلے واقعہ میں توحید کا ثبوت ہے، اور دوسرا واقعہ تمثیل کے روپ میں بتا رہا ہے کہ اسی طرح انسانی روحوں کے لیے بھی ایک خدائی بارش ہے، اور وہ وحی ہے۔ جو شخص اپنی مردہ اور سوکھی ہوئی روح کو نئی زندگی دینا چاهے، اسے اپنے آپ کو وحی خداوندی کی بارش میں نہلانا چاہیے۔