An-Nahl • UR-TAZKIRUL-QURAN
﴿ وَإِذَا رَءَا ٱلَّذِينَ أَشْرَكُوا۟ شُرَكَآءَهُمْ قَالُوا۟ رَبَّنَا هَٰٓؤُلَآءِ شُرَكَآؤُنَا ٱلَّذِينَ كُنَّا نَدْعُوا۟ مِن دُونِكَ ۖ فَأَلْقَوْا۟ إِلَيْهِمُ ٱلْقَوْلَ إِنَّكُمْ لَكَٰذِبُونَ ﴾
“And when they who were wont to ascribe divinity to beings other than God behold [on Judgment Day] those beings to whom they were wont to ascribe a share in His divinity, they will exclaim: "O our Sustainer! These are the beings to whom we ascribed a share in Thy divinity, and whom we were wont to invoke instead of Thee!" -whereupon [those beings] will fling at them the retort: "Behold, you have indeed been lying [to yourselves]!"”
قیامت میں یہ حقیقت آخری حد تک کھل جائے گی کہ اس کائنات میںایک خدا کے سوا کسی کے پاس کوئی طاقت نہیں۔ اس وقت جب پوجنے والے اپنے ان معبودوں کو دیکھیں گے جن کو وہ پوجتے تھے تو وہ ایسی باتیںکہیں گے جن سے ان کی برأت ثابت ہوتی ہو۔ گویا کہ یہ جھوٹے معبود دھوکا دے کر ان سے غیر خدا کی پرستش کراتے رہے۔ مگر وہ معبود فوراً اس کی تردید کریںگے اور کہیں گے کہ یہ تمھاری اپنی سرکشی تھی۔ تم نے خدا کی تابعداری سے بچنے کے لیے بطور خود جھوٹے معبود گھڑے اور ان کے نام پر اپنے خواہش پرستانہ مذہب کو جائز ثابت کرتے رہے۔ ایک وہ شخص ہے جو حق کی دعوت کو قبول نہیں کرتا۔ د وسرا وہ ہے جو اسی کے ساتھ دوسروں کو بھی طرح طرح سے روکنے کی کوشش کرتا ہے۔ پہلی روش اگر گمراہی ہے تو دوسری روش گمراہی کی قیادت۔ گمراہ لوگوں کو جو عذاب ہوگا، اس کا دگنا عذاب ان لوگوں کو ملے گا جو دنیا میں گمراہی کی قیادت کرتے رہے۔