Al-Kahf • UR-TAZKIRUL-QURAN
﴿ بِسْمِ ٱللَّهِ ٱلرَّحْمَٰنِ ٱلرَّحِيمِ ٱلْحَمْدُ لِلَّهِ ٱلَّذِىٓ أَنزَلَ عَلَىٰ عَبْدِهِ ٱلْكِتَٰبَ وَلَمْ يَجْعَل لَّهُۥ عِوَجَا ۜ ﴾
“ALL PRAISE is due to God, who has bestowed. this divine writ from on high upon His servant, and has not allowed any deviousness to obscure its meaning:”
قرآن پچھلی آسمانی کتابوں کا تصحیح شدہ اڈیشن(corrected version)ہے۔ پچھلی کتابوں میںیہ ہوا کہ بعد کے لوگوں نے موشگافیاں کرکے خدائی تعلیمات کو پُر پیچ بنا دیا۔ دوسرے یہ کہ خود ساختہ تشریحات کے ذریعہ ابتدائی تعلیم میں انحراف پیدا کیا گیا اور اس طرح اس کے رخ کو بدل دیاگیا۔ قرآن ان دونوں قسم کی انسانی آمیزشوں سے پاک ہے۔ اس میں ایک طرف اصل دین اپنی فطری سادگی کے ساتھ موجود ہے۔ دوسری طرف اس کا رخ سیدھا خدا کی طرف ہے، جیسا کہ باعتبار واقعہ ہونا چاہیے۔ خدا نے یہ اہتمام کیوں کیا کہ وہ دنیا والوں کے پاس اپنی کتاب بھیجے۔ اس کا مقصد لوگوں کو خدا کی اسکیم سے آگاہ کرنا ہے۔ خدا نے انسان کو اس دنیا میں امتحان کی غرض سے آباد کیا ہے۔ اس کے بعد وہ ہر ایک کا حساب لے گا۔ اور ہر ایک کو اس کے عمل کے مطابق یا تو جہنم میں ڈالے گا یا جنت کے ابدی باغوں میں بسائے گا۔ خدا چاہتاہے کہ ہرآدمی مو ت سے پہلے اس مسئلہ سے باخبر ہوجائے تاکہ کسی کے لیے کوئی عذر باقی نہ رہے۔ دنیا میں انسان کی گمراہی کا ایک سبب یہ ہے کہ وہ خدا کے سوا کسی اور کو اپنا سہارا بنا لیتاہے۔ اسی کی ایک قبیح صورت کسی کو خدا کا بیٹا فرض کرلینا ہے۔ مگر اس قسم کا ہر عقیدہ صرف ایک جھوٹ ہے کیوں کہ زمین وآسمان میں خدا کے سوا کوئی نہیں جس کو کسی قسم کا کوئی اختیار حاصل ہو۔