Al-Kahf • UR-TAZKIRUL-QURAN
﴿ ٱلَّذِينَ كَانَتْ أَعْيُنُهُمْ فِى غِطَآءٍ عَن ذِكْرِى وَكَانُوا۟ لَا يَسْتَطِيعُونَ سَمْعًا ﴾
“those whose eyes had been veiled against any remembrance of Me because they could not bear to listen [to the voice of truth]!”
قیامت آنے کے بعد موجودہ دنیا ایک اور دنیا بن جائے گی۔ اس وقت غالباً ایسا ہوگا کہ دریاؤں اور پہاڑوں کی موجودہ حد بندیاں توڑ کر ختم کر دی جائیں گی۔ انسانوں کا ایک ہجوم ہوگا جو ایک دوسرے سے اسی طرح ٹکرائے گا جس طرح سمندر میں موجیں ٹکراتی ہیں۔ آج لوگوں کو عقل کی آنکھ سے جہنم دکھائی جارہی ہے تو وہ ان کو نظر نہیں آتی۔ قیامت میں لوگوں کو پیشانی کی آنکھ سے جہنم دکھائی جائے گی۔ اس وقت ہر آدمی دیکھ لے گا۔ مگر یہ دیکھنا کسی کے کچھ کام نہ آئے گا۔ کیوںکہ نصیحت کے ذریعہ جس نے اپنی آنکھ کا پردہ ہٹایا وہی پردہ ہٹانے والا ہے۔ ورنہ قیامت کے دن پردہ ہٹایا جانا تو صرف اس لیے ہوگا کہ سرکشی کرنے الوں کو ان کے آخری انجام تک پہنچا دیا جائے۔