Al-Kahf • UR-TAZKIRUL-QURAN
﴿ وَقُلِ ٱلْحَقُّ مِن رَّبِّكُمْ ۖ فَمَن شَآءَ فَلْيُؤْمِن وَمَن شَآءَ فَلْيَكْفُرْ ۚ إِنَّآ أَعْتَدْنَا لِلظَّٰلِمِينَ نَارًا أَحَاطَ بِهِمْ سُرَادِقُهَا ۚ وَإِن يَسْتَغِيثُوا۟ يُغَاثُوا۟ بِمَآءٍۢ كَٱلْمُهْلِ يَشْوِى ٱلْوُجُوهَ ۚ بِئْسَ ٱلشَّرَابُ وَسَآءَتْ مُرْتَفَقًا ﴾
“And say: "The truth [has now come] from your Sustainer: let, then, him who wills, believe in it, and let him who wills, reject it." Verily, for all who sin against themselves [by rejecting Our truth] We have readied a fire whose billowing folds will encompass them from all sides; and if they beg for water, they will be given water [hot] like molten lead, which will scald their faces: how dreadful a drink, and how evil a place to rest!”
جو حق خدا کی طرف سے آتا ہے وہ آخری حد تک صداقت ہوتا ہے۔ اس لیے لوگوں کی رعایت سے اس میں کسی قسم کی ترمیم نہیں کی جاسکتی۔ خدائی حق میں ترمیم کرنا گویا اس معیار کو تبدیل کرنا ہے۔جس پر جانچ کر ہر شخص کی حیثیت متعین کی جانے والی ہے۔ جو لوگ یہ چاہتے ہیں کہ خدائی حق میں ایسی ترمیم کی جائے کہ اس سے ان کی غلط روش کا جواز نکل آئے وہ گمراہی پر سرکشی کا اضافہ کررہے ہیں۔ ایسے لوگوں کو اپنے لیے صرف سخت ترین سزا کا انتظار کرنا چاہيے۔