Al-Kahf • UR-TAZKIRUL-QURAN
﴿ وَكَيْفَ تَصْبِرُ عَلَىٰ مَا لَمْ تُحِطْ بِهِۦ خُبْرًۭا ﴾
“for how couldst thou be patient about something that thou canst not comprehend within the compass of (thy] experience?"”
اس بندہ (خضر) کو خدا نے خصوصی علم اور طاقت عطا کی تھی تاکہ اس کے مطابق وہ دنیا کے معاملات میں غیرمعمولی تصرف کرسکیں۔ اس علم کے تحت وہ اکثر اوقات عام ضابطہ کے خلاف عمل کرتے تھے۔ اس لیے حضرت موسیٰ کی فرمائش پر انھوںنے کہا کہ تم اس کی برداشت نہیں لاسکتے۔