Al-Kahf • UR-TAZKIRUL-QURAN
﴿ وَأَمَّا ٱلْغُلَٰمُ فَكَانَ أَبَوَاهُ مُؤْمِنَيْنِ فَخَشِينَآ أَن يُرْهِقَهُمَا طُغْيَٰنًۭا وَكُفْرًۭا ﴾
“"And as for that young man, his parents were [true] believers - whereas we had every reason to fear that he would bring bitter grief upon them by [his] overweening wickedness and denial of all truth:”
لڑکے کی یہ مثال بتاتی ہے کہ خدا اپنے بندوں کی مدد کہاں کہاں کرتا ہے۔ حتی کہ وہ ایسے معاملہ میں بھی ان کی مدد کرتاہے جس کا انھیںعلم تک نہیں ہوتا کہ وہ ا س کے لیے اپنے رب سے درخواست کرسکیں۔ انسان کو چاہیے کہ وہ ہمیشہ صبر شکر کارویہ اختیار کرے۔ وہ ہر حال میں خدا سے خیر کی امید رکھے۔ خدا کلی علم رکھتا ہے، اس لیے وہ کسی بندے کی بھلائی کو اس سے زیادہ جانتا ہے جتنا انسان جزئی علم کی بنا پر نہیں جان سکتا۔