Al-Kahf • UR-TAZKIRUL-QURAN
﴿ فَأَرَدْنَآ أَن يُبْدِلَهُمَا رَبُّهُمَا خَيْرًۭا مِّنْهُ زَكَوٰةًۭ وَأَقْرَبَ رُحْمًۭا ﴾
“and so we desired that their Sustainer grant them in his stead [a child] of greater purity than him, and closer [to them] in loving tenderness.”
لڑکے کی یہ مثال بتاتی ہے کہ خدا اپنے بندوں کی مدد کہاں کہاں کرتا ہے۔ حتی کہ وہ ایسے معاملہ میں بھی ان کی مدد کرتاہے جس کا انھیںعلم تک نہیں ہوتا کہ وہ ا س کے لیے اپنے رب سے درخواست کرسکیں۔ انسان کو چاہیے کہ وہ ہمیشہ صبر شکر کارویہ اختیار کرے۔ وہ ہر حال میں خدا سے خیر کی امید رکھے۔ خدا کلی علم رکھتا ہے، اس لیے وہ کسی بندے کی بھلائی کو اس سے زیادہ جانتا ہے جتنا انسان جزئی علم کی بنا پر نہیں جان سکتا۔