Al-Kahf • UR-TAZKIRUL-QURAN
﴿ حَتَّىٰٓ إِذَا بَلَغَ مَطْلِعَ ٱلشَّمْسِ وَجَدَهَا تَطْلُعُ عَلَىٰ قَوْمٍۢ لَّمْ نَجْعَل لَّهُم مِّن دُونِهَا سِتْرًۭا ﴾
“[And then he marched eastwards] till, when he came to the rising of the sun he found that it was rising on a people for whom We had provided no coverings against it:”
ذوالقرنین کی دوسری مہم ایران کے مشرق کی طرف تھی۔ وہ فتوحات کرتا ہوا آگے بڑھا۔ یہاں تک کہ وہ ایسے مقام پر پہنچ گیا جہاںبالکل غیر متمدن لوگ بستے تھے۔ ’’ان کے اور آفتاب کے درمیان آڑ نہیں تھی‘‘ کا مطلب غالباً یہ ہے وہ خانہ بدوش تھے اور تعمیر شدہ مکانات میں رہنے کے بجائے کھلے میدانوں میں زندگی گزارتے تھے۔