slot qris slot gacor terbaru slot gacor terbaik slot dana link slot gacor slot deposit qris slot pulsa slot gacor situs slot gacor slot deposit qris slot qris bokep indo xhamster/a> jalalive/a>
| uswah-academy
WhatsApp Book A Free Trial
القائمة

🕋 تفسير الآية 34 من سورة سُورَةُ مَرۡيَمَ

Maryam • UR-TAZKIRUL-QURAN

﴿ ذَٰلِكَ عِيسَى ٱبْنُ مَرْيَمَ ۚ قَوْلَ ٱلْحَقِّ ٱلَّذِى فِيهِ يَمْتَرُونَ ﴾

“SUCH WAS, in the words of truth, Jesus the son of Mary, about whose nature they so deeply disagree.”

📝 التفسير:

حضرت مسیح کی غیر معمولی پیدائش ایک انوکھا واقعہ تھا۔ اس انوکھے واقعہ کی توجیہہ میں مسیحی علماء نے عجیب عجیب عقیدے بنا لیے۔ مگر ہمیشہ توجیہہ کی ایک حد ہوتی ہے۔ اور اس حد کے اندر رہ کر ہی کسی چیز کی توجیہہ کی جاسکتی ہے۔ حضرت مسیح کی غیر معمولی پیدائش کی توجیہہ میں ان کو خدا کا بیٹا بنا دینا حد سے باہر جانا ہے۔ کیوں کہ یہ خدا کی یکتائی کے منافی ہے کہ اس کی کوئی اولاد ہو۔ نیز یہ کہ کائنات میں بے شمار انوکھے واقعات ہیں جن کو ہم روزانہ دیکھتے ہیں۔ اس دنیا کی ہر چیز ایک انوکھا واقعہ ہے۔ اب اگر مزید ایک انوکھی چیز سامنے آئے تو انسان کو یہ کہنا چاہيے کہ خدا نے جس طرح دوسری بے شمار انوکھی چیزیں پیدا کی ہیں اسی طرح وہ اس انوکھی چیز کا بھی خالق ہے جو آج ہمارے سامنے ظاہر ہوئی ہے۔