slot qris slot gacor terbaru slot gacor terbaik slot dana link slot gacor slot deposit qris slot pulsa slot gacor situs slot gacor slot deposit qris slot qris bokep indo
| uswah-academy
WhatsApp Book A Free Trial
القائمة

🕋 تفسير الآية 35 من سورة سُورَةُ مَرۡيَمَ

Maryam • UR-TAZKIRUL-QURAN

﴿ مَا كَانَ لِلَّهِ أَن يَتَّخِذَ مِن وَلَدٍۢ ۖ سُبْحَٰنَهُۥٓ ۚ إِذَا قَضَىٰٓ أَمْرًۭا فَإِنَّمَا يَقُولُ لَهُۥ كُن فَيَكُونُ ﴾

“It is not conceivable that God should have taken unto Himself a son: limitless is He in His glory! When He wills a thing to be, He but says unto it "Be" -and it is!”

📝 التفسير:

حضرت مسیح کی غیر معمولی پیدائش ایک انوکھا واقعہ تھا۔ اس انوکھے واقعہ کی توجیہہ میں مسیحی علماء نے عجیب عجیب عقیدے بنا لیے۔ مگر ہمیشہ توجیہہ کی ایک حد ہوتی ہے۔ اور اس حد کے اندر رہ کر ہی کسی چیز کی توجیہہ کی جاسکتی ہے۔ حضرت مسیح کی غیر معمولی پیدائش کی توجیہہ میں ان کو خدا کا بیٹا بنا دینا حد سے باہر جانا ہے۔ کیوں کہ یہ خدا کی یکتائی کے منافی ہے کہ اس کی کوئی اولاد ہو۔ نیز یہ کہ کائنات میں بے شمار انوکھے واقعات ہیں جن کو ہم روزانہ دیکھتے ہیں۔ اس دنیا کی ہر چیز ایک انوکھا واقعہ ہے۔ اب اگر مزید ایک انوکھی چیز سامنے آئے تو انسان کو یہ کہنا چاہيے کہ خدا نے جس طرح دوسری بے شمار انوکھی چیزیں پیدا کی ہیں اسی طرح وہ اس انوکھی چیز کا بھی خالق ہے جو آج ہمارے سامنے ظاہر ہوئی ہے۔