slot qris slot gacor terbaru slot gacor terbaik slot dana link slot gacor slot deposit qris slot pulsa slot gacor situs slot gacor slot deposit qris slot qris bokep indo xhamster/a> jalalive/a>
| uswah-academy
WhatsApp Book A Free Trial
القائمة

🕋 تفسير الآية 9 من سورة سُورَةُ مَرۡيَمَ

Maryam • UR-TAZKIRUL-QURAN

﴿ قَالَ كَذَٰلِكَ قَالَ رَبُّكَ هُوَ عَلَىَّ هَيِّنٌۭ وَقَدْ خَلَقْتُكَ مِن قَبْلُ وَلَمْ تَكُ شَيْـًۭٔا ﴾

“Answered [the angel]: "Thus. it is; [but] thy 'Sustainer says, `This is easy for Me -even as I have created thee aforetime out of nothing.”

📝 التفسير:

پہلے انسان کا باپ اور ماں کے بغیر پیدا ہونا جس طرح ایک خدائی معجزہ ہے اسی طرح باپ اور ماں کے ذریعہ بچہ کا پیدا ہونا بھی ایک خدائی معجزہ ہے ۔ خواہ یہ ماں باپ بوڑھے ہوں یا جوان۔ حقیقت یہ ہے کہ یہ خدا ہے جو انسان کو پیدا کرتا ہے ۔اسی نے پہلے پیدا کیا اور وہی آج بھی پیدا کرنے والا ہے۔ دوسری ہر چیز محض ایک ظاہری بہانہ ہے،نہ کہ حقیقی وجہ ۔ حضرت زکریا نے رحمتِ خداوندی کے ملنے کی علامت دریافت کی۔ بتایا گیا کہ تندرست ہونے کے باوجود جب کامل تین رات دن تک لوگوں سے زبان کے ذریعہ بات نہ کرسکو، اس وقت سمجھ لینا کہ حمل قرار پاگیاہے۔ چنانچہ جب وہ وقت آیا تو زبان بات چیت سے رک گئی۔ حضرت زکریا اپنے عبادت خانے سے باہر نکلے اور لوگوں سے اشارہ کے ساتھ کہا کہ صبح و شام اللہ کو یاد کرو اور اس کی عبادت و اطاعت میں مشغول رہو۔ حضرت زکریا کا غالباً یہ معمول تھا کہ وہ روزانہ لوگوں کو وعظ و نصیحت فرماتے تھے۔ جب زبان بولنے سے رک گئی تب بھی آپ مقام اجتماع پر آئے اور لوگوں کو نصیحت کی۔ البتہ چونکہ زبان چل نہیں رہی تھی ،آپ نے اشارہ کے ساتھ لوگوں کو تلقین فرمائی۔