slot qris slot gacor terbaru slot gacor terbaik slot dana link slot gacor slot deposit qris slot pulsa slot gacor situs slot gacor slot deposit qris slot qris bokep indo
| uswah-academy
WhatsApp Book A Free Trial
القائمة

🕋 تفسير الآية 47 من سورة سُورَةُ الأَنبِيَاءِ

Al-Anbiyaa • UR-TAZKIRUL-QURAN

﴿ وَنَضَعُ ٱلْمَوَٰزِينَ ٱلْقِسْطَ لِيَوْمِ ٱلْقِيَٰمَةِ فَلَا تُظْلَمُ نَفْسٌۭ شَيْـًۭٔا ۖ وَإِن كَانَ مِثْقَالَ حَبَّةٍۢ مِّنْ خَرْدَلٍ أَتَيْنَا بِهَا ۗ وَكَفَىٰ بِنَا حَٰسِبِينَ ﴾

“But We shall set up just balance-scales on Resurrection Day, and no human being shall be wrong­ed in the least: for though there be [in him but] the weight of a mustard-seed [of good or evil], We shall bring it forth; and none can take count as We do!”

📝 التفسير:

’’ترازو‘‘ موجودہ دنیا میں کسی چیز کا وزن معلوم کرنے کی علامت ہے۔ اس ليے اللہ تعالیٰ نے اسی معلوم اصطلاح کو آخرت کا معاملہ سمجھانے کے لیے استعمال کیا۔ دنیا کا ترازو مادی چیزوں کو تولتا ہے۔ آخرت میں خدا کا ترازو معنوی حقیقتوں کو تول کر اس کا وزن بتائے گا۔ دنیا میں آدمی کسی چیز کو اسی وقت پاتا ہے جب کہ وہ اس کی قیمت ادا کرے۔ کم قیمت دینے والا کم چیز پاتاہے۔ اور زیادہ قیمت دینے والا زیادہ چیز۔ یہی معاملہ آخرت میں بھی پیش آئے گا۔ وہاں کی اعلیٰ چیزیں بھی آدمی کو قیمت دے کر ملیںگی۔ قیمت ادا کيے بغیر جس طرح دنیا کی چیز کسی کو نہیں ملتی۔ اسی طرح آخرت کی چیزیں بھی اسی کو ملیں گی جو ان کی ضروری قیمت اداکردے— قرآن اسی قیمت کی نشان دہی کرنے والی کتاب ہے۔