Al-Anbiyaa • UR-TAZKIRUL-QURAN
﴿ ثُمَّ نُكِسُوا۟ عَلَىٰ رُءُوسِهِمْ لَقَدْ عَلِمْتَ مَا هَٰٓؤُلَآءِ يَنطِقُونَ ﴾
“But then they relapsed into their former way of thinking and said: “Thou knowest very well that these [idols] cannot speak!””
حضرت ابراہیم کے ان جوابات پر وہ لوگ آپ کو گستاخ ٹھہرا کر بگڑ سکتے تھے۔ جیسا کہ ان مواقع پر عام طور ہوتا ہے۔ تاہم بت پرستی کے باوجود ان میں ابھی زندگی موجود تھی۔ چنانچہ انھوں نے آپ کے جواب کے استدلالی وزن کو محسوس کیا۔ اور شرمندہ ہو کر اپنے برسرناحق ہونے کا اعتراف کیا۔ بعد کو اگر عصبیت کے جذبات نہ ابھر آتے تو یہ تجربہ انھیں ایمان تک پہنچانے کے لیے کافی ہوجاتا۔