slot qris slot gacor terbaru slot gacor terbaik slot dana link slot gacor slot deposit qris slot pulsa slot gacor situs slot gacor slot deposit qris slot qris bokep indo
| uswah-academy
WhatsApp Book A Free Trial
القائمة

🕋 تفسير الآية 76 من سورة سُورَةُ الأَنبِيَاءِ

Al-Anbiyaa • UR-TAZKIRUL-QURAN

﴿ وَنُوحًا إِذْ نَادَىٰ مِن قَبْلُ فَٱسْتَجَبْنَا لَهُۥ فَنَجَّيْنَٰهُ وَأَهْلَهُۥ مِنَ ٱلْكَرْبِ ٱلْعَظِيمِ ﴾

“AND [remember] Noah - [how,] when He called out [unto Us], long before [the time of Abraham and Lot], We responded to him and saved him and his house­hold from that awesome calamity;”

📝 التفسير:

حضرت نوح نے انتہائی لمبی مدت تک اپنی قوم کو دعوت دی۔ مگر چند لوگوں کے سوا کسی نے اصلاح قبول نہ کی۔ آخر کار حضرت نوح نے اپنی قوم کی ہلاکت کی دعا کی۔ اس کے بعد ایسا سخت سیلاب آیا کہ پہاڑ کی چوٹیاں بھی لوگوں کو بچانے سے عاجز ہوگئیں۔ یہ واقعہ اگرچہ پیغمبر کی سطح پر پیش آیا۔ تاہم عام انسانوں کے لیے بھی اس میں بہت تسکین کا سامان ہے۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ اس دنیا میں بگاڑ پیدا کرنے والے بالکل آزاد نہیں ہیں۔ اور سچائی کے لیے اٹھنے والا شخص بالکل اکیلا نہیں ہے۔ اگر کوئی شخص سچائی سے اس حد تک اپنے آپ کو وابستہ کرے کہ وہ دنیا میں سچائی کا نمائندہ بن جائے تو اس کے بعد وہ دنیا میں اکیلا نہیں رہتا۔ بلکہ خدا اس کے ساتھ ہوجاتا ہے اور جس کے ساتھ خدا ہوجائے اس کو کون زیر کرسکتا ہے۔