Al-Anbiyaa • UR-TAZKIRUL-QURAN
﴿ فَفَهَّمْنَٰهَا سُلَيْمَٰنَ ۚ وَكُلًّا ءَاتَيْنَا حُكْمًۭا وَعِلْمًۭا ۚ وَسَخَّرْنَا مَعَ دَاوُۥدَ ٱلْجِبَالَ يُسَبِّحْنَ وَٱلطَّيْرَ ۚ وَكُنَّا فَٰعِلِينَ ﴾
“for, [though] We made Solomon understand the case [more profoundly] yet We vouchsafed unto both of them sound judgment and knowledge [of right and wrong]. And We caused the mountains to join David in extolling Our limitless glory, and likewise the birds: for We are able to do [all things].”
ان آیات میں دو اسرائیلی پیغمبروں کا ذکر ہے۔ ایک حضرت داؤد اور دوسرے ان کے صاحب زادہ حضرت سلیمان — ان کو اللہ تعالیٰ نے انسانی معاملات کا صحیح فیصلہ کرنے کی صلاحیت دی۔ حضرت داؤد اللہ کی تسبیح اتنے اعلیٰ طریقہ پر کرتے تھے کہ پہاڑ اور چڑیاں بھی ان کی ہم نوا ہوجاتیں۔ اس طرح اللہ نے انھیں بتایا کہ لوہے کا استعمال کس طرح کیا جائے۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ خداکے پیغمبروں ہی نے انسان کو بتایا کہ وہ اپنے رب کی تسبیح وعبادت کس طرح کرے۔ مگر ان آیات سے معلوم ہوتاہے کہ دوسری ضروری چیزیں بھی انسان کو صحیح طورپر پیغمبروں ہی کے ذریعہ معلوم ہوئیں۔ مثلاً عدلِ اجتماعی کا اصول اور معدنیات کا استعمال بھی پیغمبروں ہی کے ذریعہ انسانوں کے علم میںآیا۔ زندگی سے متعلق ہر ضروری چیز کا ابتدائی علم غالباً پیغمبروں ہی کے ذریعہ انسان کو دیاگیا ہے۔