slot qris slot gacor terbaru slot gacor terbaik slot dana link slot gacor slot deposit qris slot pulsa slot gacor situs slot gacor slot deposit qris slot qris bokep indo
| uswah-academy
WhatsApp Book A Free Trial
القائمة

🕋 تفسير الآية 81 من سورة سُورَةُ الأَنبِيَاءِ

Al-Anbiyaa • UR-TAZKIRUL-QURAN

﴿ وَلِسُلَيْمَٰنَ ٱلرِّيحَ عَاصِفَةًۭ تَجْرِى بِأَمْرِهِۦٓ إِلَى ٱلْأَرْضِ ٱلَّتِى بَٰرَكْنَا فِيهَا ۚ وَكُنَّا بِكُلِّ شَىْءٍ عَٰلِمِينَ ﴾

“And unto Solomon [We made subservient] the stormy wind, so that it sped at his behest towards the land which We had blessed: for it is We who have knowledge of everything.”

📝 التفسير:

یہاں ہواؤں کی تسخیر سے مراد بحری جہاز رانی ہے۔ قدیم زمانہ میں سمندری سفر میں اس وقت انقلاب آیا جب کہ انسان نے بادبانی جہاز بنانے کا طریقہ دریافت کیا۔ یہ باد بان گویا ہواؤں کو مسخر کرنے کا ذریعہ تھے اور اس زمانہ کے جہازوں کے لیے انجن کا کام کرتے تھے۔ بادبانی جہازوں کی ایجاد نے سمندروں کو زیادہ بڑے پیمانے پر نقل وحمل کے لیے قابل استعمال بنادیا۔ اس سے اندازہ ہوتاہے کہ بحری جہاز رانی کی سائنس بھی غالباً انسان کو پیغمبروں کے ذریعہ سکھائی گئی۔ اس کے علاوہ جنوں میں سے بھی ایک گروہ کو اللہ نے حضرت سلیمان کے تابع کردیا تھا۔ وہ ان کے لیے ایسے بڑے بڑے رفاہی کام کرتے تھے جو عام انسان نہیں کرسکتے۔ جدید مشینی دور میں انسانی فائدے کے زیادہ بڑے کام مشینیں انجام دیتی ہیں۔مشینی دور سے پہلے اس قسم کے بڑے بڑے کاموں کو ممکن بنانے کے ليے خدا نے جنوں کو اپنے پیغمبر کی ماتحتی میں دے دیا تھا۔