Al-Anbiyaa • UR-TAZKIRUL-QURAN
﴿ فَٱسْتَجَبْنَا لَهُۥ وَوَهَبْنَا لَهُۥ يَحْيَىٰ وَأَصْلَحْنَا لَهُۥ زَوْجَهُۥٓ ۚ إِنَّهُمْ كَانُوا۟ يُسَٰرِعُونَ فِى ٱلْخَيْرَٰتِ وَيَدْعُونَنَا رَغَبًۭا وَرَهَبًۭا ۖ وَكَانُوا۟ لَنَا خَٰشِعِينَ ﴾
“And so We responded unto him, and bestowed upon him the gift of John, having made his wife fit to bear him a child: [and,] verily, these [three] would vie with one another in doing good works, and would call unto Us in yearning and awe; and they were always humble before Us.”
پیغمبر خصوصی انعام یافتہ لوگ ہیں۔ ان کی سب سے بڑی شخصی صفت یہ ہوتی ہے کہ ان کی دوڑ دھوپ دنیا کے لیے نہیں ہوتی۔ بلکہ ان چیزوں کی طرف ہوتی ہے جو آخرت کے اعتبار سے قیمت رکھتی ہوں۔اللہ کی عظمت کو وہ اس طرح پالیتے ہیںکہ وہی ان کو سب کچھ نظر آنے لگتا ہے۔ وہ صرف اسی سے ڈرتے ہیں اور صرف اسی کو پکارتے ہیں۔ وہ ہر حال میں خشوع اور تواضع کی روش پر قائم رہتے ہیں۔ یہ چیزیں حضرت زکریا اور دوسرے نبیوں میں کمال درجہ پر تھیں۔ اور اسی بنا پر اللہ نے ان کو اپنی خصوصی نعمتوں سے نوازا۔ عام اہلِ ایمان بھی جس قدر ان اوصاف کا ثبوت دیں گے، اسی قدر وہ خدا کی نصرت وعنایت کے مستحق قرار پائیں گے۔