Al-Hajj • UR-TAZKIRUL-QURAN
﴿ أَلَمْ تَرَ أَنَّ ٱللَّهَ يَسْجُدُ لَهُۥ مَن فِى ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَمَن فِى ٱلْأَرْضِ وَٱلشَّمْسُ وَٱلْقَمَرُ وَٱلنُّجُومُ وَٱلْجِبَالُ وَٱلشَّجَرُ وَٱلدَّوَآبُّ وَكَثِيرٌۭ مِّنَ ٱلنَّاسِ ۖ وَكَثِيرٌ حَقَّ عَلَيْهِ ٱلْعَذَابُ ۗ وَمَن يُهِنِ ٱللَّهُ فَمَا لَهُۥ مِن مُّكْرِمٍ ۚ إِنَّ ٱللَّهَ يَفْعَلُ مَا يَشَآءُ ۩ ﴾
“ART THOU NOT aware that before God prostrate themselves all [things and beings] that are in the heavens and all that are on earth the sun, and the moon, and the stars, and the mountains, and the trees, and the beasts? And many human beings [submit to God consciously], whereas many [others, having defied Him,] will inevitably have to suffer [in the life to come]; and he whom God shall scorn [on Resurrection Day] will have none who could bestow honour on him: for, verily, God does what He wills.”
جس طرح انسان کے ليے خدا کا ایک قانون ہے اسی طرح بقیہ کائنات کے ليے بھی خدا کا ایک قانون ہے۔ بقیہ کائنات خدا کے قانون پر بلا اختلاف قائم ہے۔ وہ نہایت اتفاق اور ہم آہنگی کے ساتھ خدا کے مقرر کردہ قانون کی پیروی کررہی ہے۔ یہ صرف انسان ہے جو اختلافات پیدا کرتا ہے وہ خود ساختہ تشریح نکال کرنئے نئے راستوں پر چلنے لگتا ہے۔ خدا کی نظر میں وہ لوگ بہت بڑے مجرم ہیں جو خدا کے دین میں اختلافات پیدا کرتے ہیں۔ وہ بے اختلاف کائنات میں اختلاف کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں۔ جس دنیا میں چاروں طرف نہایت وسیع پیمانے پر ’’ایک دین‘‘ کا سبق دیا جارہا ہے وہاں وہ ’’کئی دین‘‘ وضع کرنے میں مشغول ہیں۔ خدا کی کائنات خدا کی مرضی کا عملی اعلان ہے۔جو لوگ خدا کے قائم کردہ اس عملی نمونہ کے خلاف چلتے ہیں وہ آج ہی اپنے آپ کو مستحقِ عذاب ثابت کررہے ہیں۔ قیامت اس نتیجہ کا صرف لفظی اعلان کرے گی جس کا عملی اعلان اسی آج کی دنیا میں ہر آن ہورہا ہے۔