Al-Hajj • UR-TAZKIRUL-QURAN
﴿ ۞ هَٰذَانِ خَصْمَانِ ٱخْتَصَمُوا۟ فِى رَبِّهِمْ ۖ فَٱلَّذِينَ كَفَرُوا۟ قُطِّعَتْ لَهُمْ ثِيَابٌۭ مِّن نَّارٍۢ يُصَبُّ مِن فَوْقِ رُءُوسِهِمُ ٱلْحَمِيمُ ﴾
“These two contrary kinds of man have become engrossed in contention about their Sustainer! But [thus it is:] as for those who are bent on denying the truth garments of fire shall be cut out for them [in the life to come]; burning despair will be poured over their heads,”
بڑی تقسیم میں تمام گروہ صرف دو ہیں۔ ایک اہل حق، اور دوسرے ان کا انکار کرنے والے۔ جو لوگ موجودہ دنیا میں اہل حق سے جھگڑتے ہیں وہ بطور خود یہ سمجھتے ہیں کہ وہ دلائل کا پہاڑ اپنے ساتھ ليے ہوئے ہیں۔ مگر یہ صرف ان کی غیر سنجیدگی ہے جو ان کی بے معنی بحثوں کو انھیں دلیل کے روپ میں دکھاتی ہے۔ وہ چوں کہ حق کا اعتراف کرنا نہیں چاہتے، اس ليے وہ اس کے خلاف جھوٹے جھگڑے کھڑے کرتے ہیں۔ ایسے لوگ آخرت میں اپنے عدم اعتراف کی ایسی سخت سزا پائیں گے جس سے وہ کبھی نکل نہ سکیں۔