Al-Hajj • UR-TAZKIRUL-QURAN
﴿ حُنَفَآءَ لِلَّهِ غَيْرَ مُشْرِكِينَ بِهِۦ ۚ وَمَن يُشْرِكْ بِٱللَّهِ فَكَأَنَّمَا خَرَّ مِنَ ٱلسَّمَآءِ فَتَخْطَفُهُ ٱلطَّيْرُ أَوْ تَهْوِى بِهِ ٱلرِّيحُ فِى مَكَانٍۢ سَحِيقٍۢ ﴾
“[inclining] towards God, [and] turning away from all that is false, without ascribing divine qualities to aught beside Him: for he who ascribes divinity to aught but God is like one who is hurtling down from the skies - whereupon the birds carry him off, or the wind blows him away onto a far-off place.”
اس کائنات میں مرکزی قوت صرف ایک ہے۔ اور وہ خدائے واحد کی ذات ہے۔ جو شخص اپنے آپ کوخدا سے جوڑے اس نے اپنے ليے حقیقی ٹھکانا پالیا۔ وہ مضبوط زمین پر کھڑا ہوگیا۔ اس کے برعکس، جو شخص اپنے آپ کو خدا سے نہ جوڑے یا ایسا ہو کہ وہ زبان سے خدا کا اقرار کرے مگر اپنا دلی تعلق کسی اور سے وابستہ رکھے۔ وہ گویا اس مرکز سے کٹا ہوا ہے جس کے سوا اس کائنات میں دوسرا کوئی مرکز نہیں۔ ایسے شخص کا حال اس انسان جیسا ہوگا جس کی ایک مثال اوپر کی آیت میں بتائی گئی ہے۔