Al-Hajj • UR-TAZKIRUL-QURAN
﴿ لَكُمْ فِيهَا مَنَٰفِعُ إِلَىٰٓ أَجَلٍۢ مُّسَمًّۭى ثُمَّ مَحِلُّهَآ إِلَى ٱلْبَيْتِ ٱلْعَتِيقِ ﴾
“In that [God-consciousness] you shall find benefits until a term set [by Him is fulfilled], and [you shall know that] its goal and end is the Most Ancient Temple.”
شعیرہ (جمع شعائر) کے معنی علامت (symbol) کے ہیں۔اسلام کی جو عبادات ہیں، ان کا ایک ظاہری پہلو ہے اور ایک اندرونی پہلو۔ اندرونی پہلو عبادت کا اصل ہے۔ اور جو ظاہری پہلو ہے وہ اسی اندرونی پہلو کی علامت، یا شعیرہ ہے۔ اللہ تعالیٰ نے جو شعائر مقرر کيے ہیں، ان کا حق اس طرح ادا نہیں ہوسکتا کہ ظاہری طورپر ان کی تعظیم کرلی جائے۔ ان کا حق ادا کرنے کے ليے دل کا تقویٰ مطلوب ہے۔ ہدی ونیاز کے جانور شعائر اللہ میں سے ہیں۔ وہ ایک حقیقت کی علامت ہیں، نہ کہ وہ بذات خود حقیقت ہے۔ ان جانور کو رنگنا یا اس کا اہتمام کرنا کہ ان پر سواری نہ کی جائے، ان سے کسی قسم کا فائدہ نہ اٹھایا جائے، یہ وہ چیزیں نہیں ہیں جن سے اللہ خوش ہوتاہو۔ اللہ کی خوشنودی اس میں ہے کہ جو کچھ کیا جائے اللہ کے لیے کیا جائے۔ اللہ کے یہاں قلبی حالت کی قدر ہے، نہ کہ محض ظاہری حالت کی۔