slot qris slot gacor terbaru slot gacor terbaik slot dana link slot gacor slot deposit qris slot pulsa slot gacor situs slot gacor slot deposit qris slot qris bokep indo
| uswah-academy
WhatsApp Book A Free Trial
القائمة

🕋 تفسير الآية 44 من سورة سُورَةُ الحَجِّ

Al-Hajj • UR-TAZKIRUL-QURAN

﴿ وَأَصْحَٰبُ مَدْيَنَ ۖ وَكُذِّبَ مُوسَىٰ فَأَمْلَيْتُ لِلْكَٰفِرِينَ ثُمَّ أَخَذْتُهُمْ ۖ فَكَيْفَ كَانَ نَكِيرِ ﴾

“and the dwellers of Madyan; and [so, too,] Moses was given the lie [by Pharaoh]. And [in every ease] I gave rein, for a while, to the deniers of the truth: but then I took them to task - and how awesome was My denial [of them,]!”

📝 التفسير:

’’ابراہیم اور موسیٰ کو جھٹلانے والے لوگوں‘‘ سے مرادحضرت ابراہیم اور حضرت موسیٰ کے ہم زمانہ لوگ ہیں، نہ کہ وہ لوگ جو اس آیت کے اترنے کےوقت موجود تھے۔ کیوں کہ قرآن کے اترنے کے زمانہ میں توتمام لوگ ان پیغمبروں کو ماننے والے بنے ہوئے تھے۔ یہی معاملہ ہر پیغمبر کے ساتھ پیش آیا۔ ان کے زمانے کے لوگوں نے ان کو جھٹلایا۔ اور بعد کے لوگوںنے ان کو عظمت و تقدس کا مقام دیا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ پیغمبر اپنے زمانہ میں مجرد ایک داعی ہوتا ہے۔ مگر بعد کے زمانے میں اس کے نام کے ساتھ عظمتوں کی تاریخ وابستہ ہوجاتی ہے۔ ہر دور کے انسانوں نے یہ ثبوت دیا ہے کہ وہ پیغمبر کو مجرد داعی کے روپ میںپہچاننے کی صلاحیت نہیں رکھتے۔ وہ پیغمبر کو صرف عظمتوں کے روپ میں پہچاننا جانتے ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حضرت ابراہیم اور حضرت موسیٰ ہی کا داعیانہ روپ تھے۔ مگر آپ کے زمانہ کے وہی لوگ جو حضرت ابراہیم اور حضرت موسیٰ سے وابستگی پر فخر کرتے تھے انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ماننے سے انکار کردیا۔ اس سے معلوم ہوتاہے کہ پیغمبر کو ماننے والے حقیقۃً کون لوگ ہیں۔ پیغمبر کو ماننے والے دراصل وہ لوگ ہیں جو ’’دعوت‘‘ والے پیغمبر کو پہچانیں۔ جو لوگ صرف ’’عظمت‘‘ والے پیغمبر کو پہچانیں وہ تاریخ کے مومن ہیں،نہ کہ حقیقۃً پیغمبر کے مومن۔