Al-Hajj • UR-TAZKIRUL-QURAN
﴿ أَفَلَمْ يَسِيرُوا۟ فِى ٱلْأَرْضِ فَتَكُونَ لَهُمْ قُلُوبٌۭ يَعْقِلُونَ بِهَآ أَوْ ءَاذَانٌۭ يَسْمَعُونَ بِهَا ۖ فَإِنَّهَا لَا تَعْمَى ٱلْأَبْصَٰرُ وَلَٰكِن تَعْمَى ٱلْقُلُوبُ ٱلَّتِى فِى ٱلصُّدُورِ ﴾
“Have they, then, never journeyed about the earth, letting their hearts gain wisdom, and causing their ears to hear? Yet, verily, it is not their eyes that have become blind - but blind have become the hearts that are in their breasts!”
خدا کے نزدیک دیکھنے والے وہ لو گ ہیں جو عبرت اور نصیحت کی نظر سے چیزوں کو دیکھیں۔ جن لوگوں کا حال یہ ہو کہ وہ واقعات کو دیکھیں مگر اس سے نصیحت نہ لے سکیں وہ خدا کی نظر میں اندھے ہیں۔ ان کا دیکھنا جانور کا دیکھنا ہے، نہ کہ انسان کا دیکھنا۔ خدا نے زمین پر نصیحت کے بے شمار سامان پھیلا دئے ہیں۔ انھیں میں سے ایک وہ قدیم یادگاریں ہیں جو پچھلی قوموں نے دنیا میں چھوڑی ہیں۔ یہ قومیں کبھی عظمت واقتدار کا مقام حاصل کيے ہوئے تھیں۔ مگر آج ان کا نشان ٹوٹے ہوئے کھنڈروں کے سوا اور کچھ نہیں۔ یہ واقعہ ہر انسان کو اس کا انجام یاد دلا رہا ہے مگر جب لوگ دل والی آنکھ کھودیں تو سر کی آنکھ انھیں کوئی بھی بامعنی چیز نہیں دکھاتی۔