Al-Hajj • UR-TAZKIRUL-QURAN
﴿ وَٱلَّذِينَ هَاجَرُوا۟ فِى سَبِيلِ ٱللَّهِ ثُمَّ قُتِلُوٓا۟ أَوْ مَاتُوا۟ لَيَرْزُقَنَّهُمُ ٱللَّهُ رِزْقًا حَسَنًۭا ۚ وَإِنَّ ٱللَّهَ لَهُوَ خَيْرُ ٱلرَّٰزِقِينَ ﴾
“AND AS FOR those who forsake the domain of evil (and strive) in God’s cause, and then are slain or die - God will most certainly provide for them a goodly sustenance [in the life to come] for, verily, God - He alone - is the best of providers;”
جو شخص ایمان کے معاملہ میں مخلص ہو اس کا حال یہ ہوجاتا ہے کہ وہ ہر دوسری چیز کی قربانی گوارا کرلیتا ہے۔ مگر ایمان کی قربانی اسے گوارا نہیں ہوتی۔ اس راہ میں اگر وطن چھوڑنا پڑے تو وہ وطن چھوڑ دیتاہے۔ اس راہ میں قتل ہونا پڑے تو وہ قتل ہوجاتا ہے۔ وہ ایمان کے ساتھ بندھا رہتاہے۔ یہاں تک کہ وہ اسی حال میں مرجاتاہے۔ جو لوگ دنیا کی زندگی میں اس بات کا ثبوت دیں کہ وہ ایمان کو سب سے قیمتی چیز سمجھتے ہیں، اللہ ان کی اس طرح قدر دانی فرمائے گا کہ انھیں آخرت کی سب سے قیمتی چیز دے دے گا۔ وہ وہاں ابدی طور پر خوشیوں اور راحتوں کی زندگی گزارتے رہیں گے۔