Al-Hajj • UR-TAZKIRUL-QURAN
﴿ وَإِذَا تُتْلَىٰ عَلَيْهِمْ ءَايَٰتُنَا بَيِّنَٰتٍۢ تَعْرِفُ فِى وُجُوهِ ٱلَّذِينَ كَفَرُوا۟ ٱلْمُنكَرَ ۖ يَكَادُونَ يَسْطُونَ بِٱلَّذِينَ يَتْلُونَ عَلَيْهِمْ ءَايَٰتِنَا ۗ قُلْ أَفَأُنَبِّئُكُم بِشَرٍّۢ مِّن ذَٰلِكُمُ ۗ ٱلنَّارُ وَعَدَهَا ٱللَّهُ ٱلَّذِينَ كَفَرُوا۟ ۖ وَبِئْسَ ٱلْمَصِيرُ ﴾
“As it is, whenever Our messages are conveyed unto them in all their clarity, thou canst perceive utter repugnance on the faces of those who are bent on denying the truth: they would almost assault those who convey Our messages unto them! Say: “Shall I, then, tell you of something worse than what you feel at present? It is the fire [of the hereafter] that God has promised to those who are bent on denying the truth: and how vile a journey’s end!””
خالص توحید کی دعوت ہمیشہ ان لوگوں کے ليے ناقابل برداشت ہوتی ہے جو ایک اللہ کے سوا دوسروں سے اپنی عقیدتیں وابستہ کيے ہوئے ہوں۔وہ اپنے معبودوں اور اپنی محبوب شخصیتوں پر تنقید کو سن کر بپھر اٹھتے ہیں۔ دعوتِ حق کی تردید سے اپنے آپ کو بے بس پاکر وہ داعیان حق پر ٹوٹ پڑتے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ ان کا سرےسے خاتمہ کردیں۔ ایسے لوگوں سے کہاگیا کہ تمھارا رویہ سراسر بے عقلی کا رویہ ہے۔ آج تم لفظی تنقید برداشت کرنے کے ليے تیار نہیںہو۔ کل تمھارا کیاحال ہوگا جب کہ تمھیں اپنی اس روش کی بنا پر آگ کا عذاب برداشت کرنا پڑے گا۔