Al-Muminoon • UR-TAZKIRUL-QURAN
﴿ وَجَعَلْنَا ٱبْنَ مَرْيَمَ وَأُمَّهُۥٓ ءَايَةًۭ وَءَاوَيْنَٰهُمَآ إِلَىٰ رَبْوَةٍۢ ذَاتِ قَرَارٍۢ وَمَعِينٍۢ ﴾
“And [as We exalted Moses, so, too,] We made the son of Mary and his mother a symbol [of Our grace], and provided for both an abode in a lofty place of lasting restfulness and unsullied springs.”
حضرت مسیح کی بغیر باپ کے پیدائش ایک بے حد انوکھا واقعہ تھا۔ یہ واقعہ کیوں ہوا۔ یہ ایک ’’نشانی‘‘ کے طورپر ہوا۔ قدیم زمانہ میں یہود کو حاملِ رسالت گروہ کی حیثیت حاصل تھی۔ مگر انھوں نے مسلسل سرکشی سے اپنے ليے اس کا استحقاق کھو دیا۔ اب وقت آگیا تھا کہ یہ امانت ان سے لے کر بنو اسماعیل کو دے دی جائے۔ چناںچہ یہود کے اوپر آخری اتمام حجت کے ليے ان کے آخری پیغمبر کو معجزاتی انداز میں پیدا کیا گیا۔ اور اس پیغمبر کو مزید غیر معمولی معجزے دئے گئے۔ اس کے باوجود جب یہود آپ کے منکر بنے رہے تو یہ بات آخری طور پر ثابت ہوگئی کہ وہ حامل رسالت بننے کے اہل نہیں ہیں۔ حضرت مسیح کی والدہ حضرت مریم کے ليے یہ انتہائی نازک مرحلہ تھا۔ ایسے حا ل میں ان کو سخت ضرورت تھی کہ کوئی ایسا گوشہ ہو جہاں وہ لوگوں کی نظروں سے دور ہو کر رہ سکیں۔ وہاں زندگی کی ضروری چیزیں بھی ہوں اور سکون واطمینان بھی حاصل ہو۔ اللہ تعالیٰ نے جب ان کو اس نازک امتحان میں ڈالا تو اسی کے ساتھ ان کے وطن کے قریب ایک پُرامن گوشہ بھی ان کے ليے مہیا فرمادیا۔