slot qris slot gacor terbaru slot gacor terbaik slot dana link slot gacor slot deposit qris slot pulsa slot gacor situs slot gacor slot deposit qris slot qris bokep indo
| uswah-academy
WhatsApp Book A Free Trial
القائمة

🕋 تفسير الآية 88 من سورة سُورَةُ المُؤۡمِنُونَ

Al-Muminoon • UR-TAZKIRUL-QURAN

﴿ قُلْ مَنۢ بِيَدِهِۦ مَلَكُوتُ كُلِّ شَىْءٍۢ وَهُوَ يُجِيرُ وَلَا يُجَارُ عَلَيْهِ إِن كُنتُمْ تَعْلَمُونَ ﴾

“Say: “In whose hand rests the mighty dominion over all things, and who is it that protects, the while there is no protection against Him? [Tell me this] if you happen to know [the answer]!””

📝 التفسير:

ان آیات میں اس تضادِ فکر کا تذکرہ ہے جس میں ہر دور کے بیشتر لوگ مبتلا رہے ہیں۔ خواہ وہ مشرک ہوں یا غیر مشرک۔ بظاہر خدا کو ایک ماننے والے ہوں یا کئی ماننے والے۔ بیشتر لوگوں کا حال یہ ہے کہ وہ اس بات کو مانتے ہیں کہ زمین وآسمان کا خالق ایک اللہ ہے۔ وہی اس کا مالک ہے۔ وہی اس کو چلا رہا ہے۔ تمام بر تر اختیارات اسی کو حاصل ہیں۔ مگر اس ماننے کا جو لازمی تقاضا ہے اس کا کوئی اثر ان کی زندگیوں میں نہیں پایا جاتا۔ اس عظیم اقرار کا تقاضا ہے کہ وہی ان کی سوچ بن جائے۔ خدا کا احساس ان کے اندر خوف بن کر داخل ہوجائے۔ ان کے اندر یہ مادہ پیدا ہو کہ ان کے سامنے حق آئے تو وہ فوراً اس کا اعتراف کرلیں۔ ان کی زندگی پوری کی پوری اسی میں ڈھل جائے۔ مگر یہ سب کچھ نہیں ہوتا۔ وہ اگرچہ عقیدہ کے طورپر خدا کو مانتے ہیں مگر ان کا عقیدۂ خدا الگ رہتا ہے اور ان کی حقیقی زندگی الگ۔ خدا کا تصور انسان کو مسحور نہیں کرتا۔ البتہ دوسری چیزیں اس کی نظر میں اتنی اہم بن جاتی ہیں جن سے وہ مسحور ہو کر رہ جائے۔ کیسا عجیب ہے انسان کا معاملہ۔