Al-Muminoon • UR-TAZKIRUL-QURAN
﴿ وَإِنَّا عَلَىٰٓ أَن نُّرِيَكَ مَا نَعِدُهُمْ لَقَٰدِرُونَ ﴾
“[Pray thus] for, behold, We are most certainly able to let thee witness [the fulfillment, even in this world, of] whatever We promise them!”
پیغمبر کی اس دعا کا تعلق خود پیغمبر کے دل کی کیفیت سے ہے، نہ کہ خدا کے عذاب سے۔ پیغمبر کی یہ دعا بتاتی ہے کہ مومن ہر حال میں خدا سے ڈرنے والا انسان ہوتا ہے۔ خدا کا عذاب جب دوسروں کے ليے آرہا ہو اس وقت بھی مومن کا دل کانپ اٹھتا ہے۔ وہ عاجزی کے ساتھ خدا کو پکارنے لگتا ہے۔ کیوں کہ وہ جانتا ہے کہ انسان صرف خدا کی عنایت سے بچ سکتا ہے نہ کہ اپنے کسی عمل یا اپنی کسی طاقت سے۔ پیغمبر کے منکرین پر خدا کا فیصلہ کبھی پیغمبر کی زندگی میں آتا ہے اور کبھی پیغمبر کی وفات کے بعد۔ آیت کا آخری ٹکڑا بتاتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے منکرین پر خدا کا یہ فیصلہ آپ کی زندگی ہی میں آیا۔ آپ کے دشمن آپ کی زندگی ہی میں پامال کردئے گئے۔