slot qris slot gacor terbaru slot gacor terbaik slot dana link slot gacor slot deposit qris slot pulsa slot gacor situs slot gacor slot deposit qris slot qris bokep indo
| uswah-academy
WhatsApp Book A Free Trial
القائمة

🕋 تفسير الآية 96 من سورة سُورَةُ المُؤۡمِنُونَ

Al-Muminoon • UR-TAZKIRUL-QURAN

﴿ ٱدْفَعْ بِٱلَّتِى هِىَ أَحْسَنُ ٱلسَّيِّئَةَ ۚ نَحْنُ أَعْلَمُ بِمَا يَصِفُونَ ﴾

“[But whatever they may say or do,] repel the evil [which they commit] with something that is bet­ter: We are fully aware of what they attribute [to Us].”

📝 التفسير:

خدا کا داعی جب لوگوں کو حق کی طرف بلاتا ہے تو اکثر ایسا ہوتاہے کہ لوگ اس کے دشمن بن جاتے ہیں۔ وہ اس کے خلاف جھوٹے پروپيگنڈے کرتے ہیں۔ وہ اس کو اپنے شرکا نشانہ بناتے ہیں۔ اس وقت داعی کے اندر بھی جوابی ذہن ابھرتا ہے۔ اس کے دل میں یہ خیال آتاہے کہ جن لوگوں نے تمھارے ساتھ برا سلوک کیا ہے تم بھی ان کے ساتھ برا سلوک کرو۔ اگر تم خاموش رہے تو ان کے حوصلے بڑھیں گے اور وہ مزید مخالفانہ کارروائی کرنے کے ليے دلیر ہوجائیں گے۔ مگر اس قسم کے خیالات شیطان کا وسوسہ ہیں۔ شیطان اس نازک موقع پر آدمی کو بہکاتا ہے تاکہ اس کو راہ سے بے راہ کردے۔ ایسے موقع پر داعی اور مومن کو چاہيے کہ وہ شیطانی بہکاووں کے مقابلہ میں خدا کی پناہ مانگے نہ کہ شیطانی بہکاووں کو مان کر اپنے مخالفین کے خلاف انتقامی کارروائیاں کرنے لگے۔