An-Noor • UR-TAZKIRUL-QURAN
﴿ رِجَالٌۭ لَّا تُلْهِيهِمْ تِجَٰرَةٌۭ وَلَا بَيْعٌ عَن ذِكْرِ ٱللَّهِ وَإِقَامِ ٱلصَّلَوٰةِ وَإِيتَآءِ ٱلزَّكَوٰةِ ۙ يَخَافُونَ يَوْمًۭا تَتَقَلَّبُ فِيهِ ٱلْقُلُوبُ وَٱلْأَبْصَٰرُ ﴾
“people whom neither [worldly] commerce nor striving after gain can divert from the remembrance of God, and from constancy in prayer, and from charity: [people] who are filled with fear [at the thought] of the Day On which all hearts and eyes will be convulsed,”
انسانی جسم میں جو مقام دل کا ہے وہی مقام انسانی بستی میں مسجد کا ہے۔ انسان کا دل ایمان سے آباد ہوتا ہے اور مسجدیں اللہ کی عبادت سے آباد ہوتی ہیں۔ مسجدیں خدا کا گھر ہیں۔وہ اسی ليے بنائی جاتی ہیں کہ وہاں اللہ کی یاد کی جائے۔ وہاں آنے والے وہی لوگ ہوتے ہیں جو اس ليے آتے ہیں کہ وہاں کے روحانی ماحول میں اللہ کی طرف متوجہ ہوسکیں۔ وہ اس ليے آتے ہیں کہ اپنے آپ کو یکسو کرکے کچھ وقت اللہ کی عبادت میں گزاریں۔ جس انسان کو یہ توفیق ملے کہ وہ اپنی فطرت کی آواز کو پہچان کر خدا پر ایمان لائے۔ اور پھر وہ اپنے آپ کو مسجد والے اعمال میں مشغول کرلے اس کے دل میں اللہ اپنی ہیبت کا احساس ڈال دیتا ہے جو موجودہ دنیا میں کسی انسان کے ليے سب سے بڑی نعمت ہے۔ یہی وہ لوگ ہیں جو قربانی کی سطح پر خدا پرستی کو اختیار کرتے ہیں۔ اور غیر خدا سے کٹ کر خداوالے بنتے ہیں۔ یہی وہ انسان ہے جو اللہ کے یہاں بہترین انعام کا مستحق ہے۔ اللہ اس کو بے حساب فضل عطا فرمائے گا۔