An-Noor • UR-TAZKIRUL-QURAN
﴿ وَٱللَّهُ خَلَقَ كُلَّ دَآبَّةٍۢ مِّن مَّآءٍۢ ۖ فَمِنْهُم مَّن يَمْشِى عَلَىٰ بَطْنِهِۦ وَمِنْهُم مَّن يَمْشِى عَلَىٰ رِجْلَيْنِ وَمِنْهُم مَّن يَمْشِى عَلَىٰٓ أَرْبَعٍۢ ۚ يَخْلُقُ ٱللَّهُ مَا يَشَآءُ ۚ إِنَّ ٱللَّهَ عَلَىٰ كُلِّ شَىْءٍۢ قَدِيرٌۭ ﴾
“And it is God who has created all animals out of water; and [He has willed that] among them are such as crawl on their bellies, and such as walk on two legs, and such as walk on four. God creates what He will: for, verily, God has the power to will anything.”
دنیا کی چیزوں میں بظاہر تعدد ہے۔ اس سے مشرک انسان نے یہ قیاس کیا کہ چیزوں کے خالق بھی متعدد ہیں۔ مگر جب چیزوں کو اس پہلو سے دیکھا جائے کہ ظاہری تعداد اور تنوع کے اندر ایک یکسانیت چھپی ہوئی ہے تو معاملہ بالکل بدل جاتا ہے۔ حیوانات کی لاکھوں قسمیں ہیں۔ مگر گہرا مطالعہ بتاتاہے کہ ان سب کی اصل ایک ہے۔ تمام حیوانات کا حیاتیاتی نظام بالکل یکساں ہے۔ اس مطالعہ کے بعد چیزوں کا تعدد اور تنوع خالق کی قدرت کا کرشمہ بن جاتا ہے۔ ایک اعتبار سے جو چیز تعددِ تخلیق کا اظہار معلوم ہورہی تھی وہ دوسرے اعتبار سے توحید تخلیق کا ثبوت بن جاتی ہے۔ موجودہ دنیا ایک ایسی دنیا ہے جہاں فریب کے درمیان حقیقت کو پانا پڑتا ہے۔ یہاں اپنے آپ کو دھوکا دینے والی باتوں سے اوپر اٹھانا پڑتا ہے۔ تاکہ آدمی حق کا مشاہدہ کرسکے۔ اسی خاص کام کے ليے اللہ تعالیٰ نے آدمی کو عقل کی صلاحیت دی ہے۔ جو شخص اس خدائی ٹارچ کو صحیح طورپر استعمال کرے گا وہ راستہ پالے گا۔ اور جو شخص اس کو استعمال نہیں کرے گا اس کے ليے اس دنیا میں بھٹکنے کے سوا کوئی اور انجام مقدر نہیں۔