An-Noor • UR-TAZKIRUL-QURAN
﴿ إِلَّا ٱلَّذِينَ تَابُوا۟ مِنۢ بَعْدِ ذَٰلِكَ وَأَصْلَحُوا۟ فَإِنَّ ٱللَّهَ غَفُورٌۭ رَّحِيمٌۭ ﴾
“excepting [from this interdict] only those who afterwards repent and made amends: for, behold, God is much forgiving, a dispenser of grace.”
زنا کو شدید جرم قرار دینے کا فطری تقاضا یہ ہے کہ کسی غیر زانی پر زنا کا الزام لگانا بھی شدید جرم ہو۔ چنانچہ یہ حکم دیاگیا کہ جو شخص کسی پر زنا کا الزام لگائے اور پھر اس کو شرعی قاعدہ کے مطابق ثابت نہ کرسکے، اس کو اَسّی کوڑے مارے جائیں۔ مزید یہ کہ ایسے شخص کو ہمیشہ کے ليے مردود الشہادت قرار دے دیا جائے۔ حتی کہ احناف کے نزدیک توبہ کے بعد بھی اس کی گواہی معاملات میں قبول نہیں کی جائے گی۔ کسی شخص پر جھوٹا الزام لگانااس کو اخلاقی طورپر قتل کرنے کی کوشش ہے۔ ایسے جرم پر اسلام میں سخت سزائیں مقرر کی گئی ہیں۔ اور اگر کوئی شخص دنیا میں سزا پانے سے بچ جائے تب بھی وہ آخرت کی سزا سے بہر حال نہیں بچ سکتا۔ إلاّ یہ کہ وہ توبہ کرے اور اللہ سے معافی کا طلب گار ہو۔