Al-Furqaan • UR-TAZKIRUL-QURAN
﴿ ٱلَّذِى لَهُۥ مُلْكُ ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلْأَرْضِ وَلَمْ يَتَّخِذْ وَلَدًۭا وَلَمْ يَكُن لَّهُۥ شَرِيكٌۭ فِى ٱلْمُلْكِ وَخَلَقَ كُلَّ شَىْءٍۢ فَقَدَّرَهُۥ تَقْدِيرًۭا ﴾
“He to whom the dominion over the heavens and the earth belongs, and who begets no offspring, and has no partner in His dominion: for it is He who creates every thing and determines its nature in accordance with [His own] design.”
’’فرقان‘‘ کے لفظی معنی ہیں فرق کرنے والا۔ یعنی حق وباطل کے درمیان امتیاز کرنے کا معیار (criterion)۔ یہاں فرقان سے مراد قرآن ہے۔ خدا علیم وخبیربھی ہے اور حاکم مطلق بھی۔ اس ليے خدا کی طرف سے ایک کتاب فرقان کا آنا بیک وقت اپنے اندر دو پہلو رکھتا ہے۔ ایک یہ کہ وہ یقینی طورپر صحیح ہے اس کی صحت و قطعیت میں کوئی شبہ نہیں۔ دوسرے یہ کہ اس کو ماننا اور اس کو نہ ماننا دونوں کا انجام یکساں نہیں ہوسکتا۔ خدا تنہا تمام اختیارات کا مالک ہے۔ کوئی اس کی رائے پراثر انداز نہیں ہوسکتا۔ کوئی اس کے اور اس کے فیصلوں کے درمیان حائل نہیں ہوسکتا۔ یہی واقعہ اس بات کی ضمانت ہے کہ جو شخص قرآن کو اپنی رہنما کتاب بنائے گا وہ کامیاب ہوگا اور جو شخص اس کو نظر انداز کرے گا اس کے ليے کسی طرح یہ ممکن نہیں کہ اپنے آپ کو اس ناکامی سے بچائے جو حق کو نظر انداز کرنے والے کے ليے خدا نے مقدر کردیا ہے۔